مظفر گڑھ زیادتی کیس 6 ملزم گرفتار خاتون سے اجتماعی زیادتی نہیں ہوئی ڈی پی او

میڈیکل اورخاتون کے بیان کے مطابق زیادتی نہیں کی، مزید تفتیش جاری ہے، عثمان گوندل

مظفرگڑھ:دائرہ دین پناہ میں پنچایت کے حکم پربیوہ سے زیادتی کرنیوالاغلام یاسین ودیگرحوالات میں بند ہیں۔ فوٹو: فائل

دائرہ دین پناہ پولیس نے سرپنج سمیت 9 افراد کیخلاف 40 سالہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کا مقدمہ درج کرکے 6 ملزموں رحیم بخش' غلام یٰسین' محمد نواز' عظیم بخش' عبدالمجید اور محمد امین کو گرفتار کر لیا' دیگر کی گرفتاری کیلیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

خاتون کا طبی معائنہ کرا لیا گیا ، ڈی پی او مظفر گڑھ کے مطابق اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش نہیں آیا، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹے میں ملزمان گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزموں کے مطابق انھوں نے خاتون کو برہنہ کرکے کمرے سے باہر ضرور بھیجا لیکن زیادتی نہیں کی۔بعدازاں متاثرہ خاتون کا بیان بھی قلمبند کیا گیا۔ رورل ہیلتھ سینٹر چوک سرور شہید میں لیڈی ڈاکٹرنصرت رحمن نے فضلاں بی بی کا طبی معائنہ کیا اور نمونے تجزیے کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے۔ لیڈی ڈاکٹر کے مطابق حتمی رپورٹ آنے تک کچھ نہیں کہا جا سکتا۔میڈیکل آفیسرنے بتایا کہ فضلاں بی بی نے زبانی بتایا کہ اس کے ساتھ زیادتی نہیں ہوئی صرف کپڑے اتارے گئے۔




ڈی پی او مظفر گڑھ عثمان اکرم گوندل نے بتایا کہ مظفر گڑھ میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کا واقعہ پیش نہیں آیا ، پریس ریلیز کے مطابق انھوں نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ اور خاتون کے بیان کے مطابق اس سے زیادتی نہیں کی گئی تاہم پولیس نے اطلاع ملتے ہی 8 مبینہ ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے، ذرائع کے مطابق ایک بااثر شخصیت کے دبائو پر بستی کے بیشتر مکین گھروں کو تالے لگا کرغائب ہوگئے تاکہ کوئی ان سے پوچھ گچھ نہ کر سکے،لاہور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے انسانیت سوز واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی فوری گرفتاری اور خاتون کو انصاف فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔ صوبائی وزیر انسانی حقوق پنجاب خلیل طاہر سندھو نے کہاکہ ذمے داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Load Next Story