پرویز مشرف کو علاج کیلئے بیرون ملک بھیجنے کی درخواست مسترد قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

پرویز مشرف نےعدالت میں حاضر نہ ہونے کے بارے میں کوئی معقول وجہ نہیں بتائی، عدالتی فیصلہ


ویب ڈیسک January 31, 2014
خصوصی عدالت نے غداری کیس کی سماعت 7 فروری تک ملتوی کردی۔ فوٹو: فائل

خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو علاج کےلئے بیرون ملک بھیجنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

خصوصی عدالت کا 6 صفحات پر مشتمل فیصلہ رجسٹرار خصوصی عدالت عبدالغنی سومرو نے پڑھ کر سنایا۔ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پرویز مشرف نےعدالت میں حاضر نہ ہونے کے بارے میں کوئی معقول وجہ نہیں بتائی جس کے باعث عدالت نے پرویز مشرف کے علاج کے لئے بیرون ملک جانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے 25 لاکھ کے حفاظتی مچلکے کے عوض قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ عدالتی حکم کی تعمیل کرائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ خصوصی عدالت کی جانب سے آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سے پوچھے جانے والے سوالات کا جواب نہیں دیا گیا، اور کوئی وجہ بھی نہیں بتائی کہ پرویز مشرف عدالت میں پیش نہیں ہوسکتے یا وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہیں۔ عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں ہوگی اور وہ ملک میں رہتے ہوئے کسی بھی اسپتال سے اپنا علاج کرواسکتےہیں۔

آج پرویز مشرف کے خلاف غداری مقدمے کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 3 رکنی خصوصی عدالت نے کی۔ سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل انور منصور کی جانب سے سابق صدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جس پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے عدالت سے استدعا کی کہ پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر فیصلے کا عدالت کو اختیارنہیں لہذا اسے مد نظر رکھتے ہوئے حاضری سے استثنیٰ سے متعلق فیصلہ کیا جائے۔

انور منصور کا کہنا تھا کہ انہیں آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے میڈیکل بورڈ کی رپورٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اکرم شیخ کے اعتراضات پر اعتراض ہے۔ انور منصور نے کہا کہ اکرم شیخ نے اپنے اعتراضات میں امریکی ڈاکٹر کی رائے شامل کی حالانکہ اس ڈاکٹر نے مریض کا چیک اپ کئے بغیر ہی اپنی رائے دی۔ خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی صحت سے متعلق آرمڈ فورسز انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

دوسری جانب عدالت کے باہر ایکسپریس نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر سیف الرحمان کا کہنا تھا کہ فوجداری مقدمات میں اس قسم کے فیصلے آنا عام ہے، وکلا کی ٹیم عدالتی فیصلے کا جائزہ لے گی جبکہ عدالتی وارنٹ کو چیلنج بھی کیا جاسکتا ہے، انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے مطابق مچلکے جمع کرادیئے جائیں گے تاہم 7 فروری کو پرویز مشرف کی عدالت میں حاضری ان کی صحت سے مشروط ہوگی جبکہ عدالت سے استثنی کی درخواست بھی کی جاسکتی ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں