خواتین کی اکثریت کا خیال ہے کہ شوہر اپنی بیوی پر بحث کرنے کی وجہ سے ہاتھ اٹھاتا ہے سروے

34 فیصد خواتین کے مطابق اگر بیوی کسی بات پر بحث کرے تو شوہر کا اسے مارنا جائز ہے، سروے

20 فیصد مردوں کا کہنا تھا کہ شوہر اپنی بیوی پر بغیربتائے باہر جانے کی وجہ سے ہاتھ اٹھاتا ہے، سروے فوٹو: آن لائن

ایک سروے رپورٹ کے مطابق خواتین کی بڑی تعداد کا کہنا ہے کہ اکثر شوہر بیوی پر اس لئے ہاتھ اٹھاتے ہیں کیونکہ وہ ان سے بحث ومباحثہ کرتی ہیں۔

دی پاکستان ڈیموگرافک اینڈ ہیلتھ سروے (پی ڈی ایچ ایس) کی حالیہ رپورٹ کے مطابق سروے میں 3 ہزار 134 شادی شدہ مردوں اور 13 ہزار 558 خواتین سے انٹرویو کئے گئے جن میں ان سے مختلف موضوعات پر سوالات کئے گئے، سروے کے ایک حصے میں جب خواتین سے سوال کیا گیا کہ وہ شوہر کے اپنی بیوی پر تشدد کو کس حد تک جائز تصور کرتی ہیں اور ان کے نزدیک اس کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں، جس کے جواب میں 34 فیصد خواتین نے کہا کہ اگر بیوی کسی بات پر فضول کی بحث کرے تو شوہر کو اسے مارنا جائز ہے، 28 فیصد خواتین کا خیال تھا کہ اگر بیوی اپنے سسرال والوں کا خیال نہ رکھے تو پھر شوہر کا اس پر ہاتھ اٹھانا جائز ہے جبکہ 18 فیصد خواتین کے مطابق اگر بیوی کھانا صحیح نہ پکائے یا جلادے تو پھر شوہر اپنی بیوی پر ہاتھ اٹھا سکتا ہے۔


دوسری جانب اسی سوال کا جواب دینے والے مردوں میں سے تقریباً 20 فیصد کا کہنا تھا کہ شوہروں کے لئے اپنی بیوی پر ہاتھ اٹھانے کی سب سے بڑی وجہ یہی ہوسکتی ہے جب وہ اسے بغیر بتائے کہیں باہر جائے جبکہ 16 فیصد مردوں کے مطابق شوہر کے بیوی پر ہاتھ اٹھانے کی وجہ کھانا خراب پکانا، فضول کی بحث کرنا، بچوں کا خیال نہ رکھنا، جنسی خواہش کا احترام نہ کرنا اور سسرال والوں کا خیال نہ رکھنا ہوتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سروے میں شامل 66 فیصد مردوں نے ان وجوہات میں سے کسی کو بھی بیوی پر ہاتھ اٹھانے کی وجہ قرار دینے سے انکار کیا جبکہ خواتین میں یہ تناسب تقریباً 58 فیصد تھا۔
Load Next Story