داعش نے ننگرہار میں طالبان پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
طالبان پر جلال آباد اور ننگرہار میں 4 حملے کیے گئے تھے جن میں 5 سے زائد اہلکار جاں بحق ہوئے تھے
جلال آباد اور ننگر ہار میں طالبان پر ہونے والے دھماکوں کی ذمہ داری داعش نے قبول کی ہے جس کے بعد امارت اسلامیہ افغانستان کے انٹیلی جنس ادارے نے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے انٹیلی جنس چیف ڈاکٹر بشیر نے تصدیق کی ہے جلال آباد میں طالبان پر تین دھماکوں کے الزام میں 40 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ڈاکٹر بشیر نے یہ نہیں بتایا کہ گرفتار افراد کا تعلق کس جماعت یا گروپ سے ہے تاہم حال ہی میں ہونے والے ہر دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے تسلیم کی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ننگرہار میں طالبان کی گاڑی پر حملے میں بچہ جاں بحق اور 2 زخمی
آج ننگرہار میں بھی ایک گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش خراسان نے قبول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جلال آباد ؛ طالبان کی گاڑی پر بم دھماکے میں 3 اہلکار جاں بحق، 20 زخمی
واضح رہے کہ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے کابل ایئرپورٹ ہر خودکش دھماکا کیا گیا تھا جس کے بعد جلال آباد میں طالبان کی گشت پر مامور گاڑیوں پر تین حملے کیے گئے اور آج ننگرہار میں بھی ایک حملہ ہوا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے انٹیلی جنس چیف ڈاکٹر بشیر نے تصدیق کی ہے جلال آباد میں طالبان پر تین دھماکوں کے الزام میں 40 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ڈاکٹر بشیر نے یہ نہیں بتایا کہ گرفتار افراد کا تعلق کس جماعت یا گروپ سے ہے تاہم حال ہی میں ہونے والے ہر دھماکے کی ذمہ داری داعش خراسان نے تسلیم کی ہے۔
یہ خبر پڑھیں : ننگرہار میں طالبان کی گاڑی پر حملے میں بچہ جاں بحق اور 2 زخمی
آج ننگرہار میں بھی ایک گاڑی پر حملہ کیا گیا تھا جس میں ایک بچہ جاں بحق اور دو افراد زخمی ہوگئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بھی داعش خراسان نے قبول کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جلال آباد ؛ طالبان کی گاڑی پر بم دھماکے میں 3 اہلکار جاں بحق، 20 زخمی
واضح رہے کہ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے کابل ایئرپورٹ ہر خودکش دھماکا کیا گیا تھا جس کے بعد جلال آباد میں طالبان کی گشت پر مامور گاڑیوں پر تین حملے کیے گئے اور آج ننگرہار میں بھی ایک حملہ ہوا ہے۔