این اے 45 کرم پی ٹی آئی رکن اسمبلی فخر زمان دھاندلی کے ذمہ دار قرار
وفات پانے والے اور ریٹائرڈ پولیس ملازمین کے جعلی پوسٹل بیلٹ کاسٹ کیے گئے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 45 کرم میں پوسٹل بیلٹ کے ذریعے انتخابی دھاندلی کی رپورٹ سامنے آگئی اور تحقیقات میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی فخر زمان کو دھاندلی کے منصوبے کا ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔
جوائنٹ الیکشن کمشنر خیبر پختون خوا کی سربراہی میں ٹیم نے تحقیقاتی رپورٹ الیکشن کمیشن کو جمع کرا دی، جس کے مطابق فخر زمان الیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 175بی کے مرتکب ہوئے، انہوں نے جعلی پوسٹل بیلٹ درخواستیں نتائج پر اثرانداز ہونے کیلئے تیار کرائیں، ڈی ایس پی کرم محمدی خان اور اسپیشل برانچ کے اہلکار وسیع اللہ بھی دھاندلی کے ذمہ دار قرار پائے۔
پوسٹل بیلٹ کے لیے ملنے والی درخواستیں جعلی تھیں، پولیس کی اپنی انکوائری کے مطابق تقریباً تمام درخواستوں پر دستخط جعلی تھے، کئی درخواستیں وفات پانے والے اور ریٹائرڈ پولیس ملازمین کی تھیں، پوسٹل بیلٹ کی درخواستیں دینے والوں کی الیکشن کے دن ڈیوٹی بھی نہیں تھی۔
دوسری جانب منتخب رکن اسمبلی فخر زمان نے معاملے کو مخالفین کی سازش قرار دیا، اور بطور ثبوت اپنی نااہلی کا الیکشن کمیشن کا جعلی حکم بھی پیش کیا، فخر زمان نے کہا مخالفین جعلی آرڈر پھیلا کر الیکشن خراب کرنا چاہتے تھے۔
الیکشن کمیشن نے تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی۔
پس منظر
2018 کے انتخابات میں این اے 45 کرم سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار منیر خان اورکزئی کامیاب ہوئے تھے تاہم ان کے انتقال کے بعد اس نشست پر 20 فروری 2021 کو ضمنی انتخاب ہوا، جس میں تحریک انصاف کے فخر زمان کامیاب قرار پائے تھے۔ ضمنی الیکشن سے قبل پوسٹل بیلٹ کی 600 سے زائد درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو شک ہوا تھا اور اس سلسلے میں تحقیقات کرائی گئیں تو تمام جعلی ثابت ہوئی تھیں۔
جوائنٹ الیکشن کمشنر خیبر پختون خوا کی سربراہی میں ٹیم نے تحقیقاتی رپورٹ الیکشن کمیشن کو جمع کرا دی، جس کے مطابق فخر زمان الیکشن ایکٹ کے آرٹیکل 175بی کے مرتکب ہوئے، انہوں نے جعلی پوسٹل بیلٹ درخواستیں نتائج پر اثرانداز ہونے کیلئے تیار کرائیں، ڈی ایس پی کرم محمدی خان اور اسپیشل برانچ کے اہلکار وسیع اللہ بھی دھاندلی کے ذمہ دار قرار پائے۔
پوسٹل بیلٹ کے لیے ملنے والی درخواستیں جعلی تھیں، پولیس کی اپنی انکوائری کے مطابق تقریباً تمام درخواستوں پر دستخط جعلی تھے، کئی درخواستیں وفات پانے والے اور ریٹائرڈ پولیس ملازمین کی تھیں، پوسٹل بیلٹ کی درخواستیں دینے والوں کی الیکشن کے دن ڈیوٹی بھی نہیں تھی۔
دوسری جانب منتخب رکن اسمبلی فخر زمان نے معاملے کو مخالفین کی سازش قرار دیا، اور بطور ثبوت اپنی نااہلی کا الیکشن کمیشن کا جعلی حکم بھی پیش کیا، فخر زمان نے کہا مخالفین جعلی آرڈر پھیلا کر الیکشن خراب کرنا چاہتے تھے۔
الیکشن کمیشن نے تحقیقاتی رپورٹ میں ذمہ داران کیخلاف سخت کارروائی کی سفارش کردی۔
پس منظر
2018 کے انتخابات میں این اے 45 کرم سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار منیر خان اورکزئی کامیاب ہوئے تھے تاہم ان کے انتقال کے بعد اس نشست پر 20 فروری 2021 کو ضمنی انتخاب ہوا، جس میں تحریک انصاف کے فخر زمان کامیاب قرار پائے تھے۔ ضمنی الیکشن سے قبل پوسٹل بیلٹ کی 600 سے زائد درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو شک ہوا تھا اور اس سلسلے میں تحقیقات کرائی گئیں تو تمام جعلی ثابت ہوئی تھیں۔