دماغی الجھن اور خوف دور کرنے والی ایپ
اسمارٹ فون ایپ ایکسپوژر تھراپی سے مکڑیوں کا خوف دور کرنے میں مدد دیتی ہے
بہت سے لوگ مختلف قسم کے فوبیا (خوف) میں مبتلا ہوتے ہیں اور لاکھ کوشش کے باوجود وہ پیچھا نہیں چھوڑتے۔ لیکن اب ایک سادہ سی ایپ کم ازکم مکڑیوں کا خوف تو دور کیا جاسکتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات مختلف فوبیا دور کرنے کے لیے مریضوں کو اسی ماحول کا عادی بناتے ہیں جسے 'ایکسپوژرتھراپی' کہا جاتا ہے۔ اب اسی طریقے پر آگمینٹڈ ٹیکنالوجی آپ کے ہاتھ پر ایک مکڑی دکھاتی ہے جو درحقیقت موجود نہیں ہوتی۔ اسے دیکھ کر مکڑی کا خوف دھیرے دھیرے کم ہوتا رہتا ہے۔
یہ ایپ یونیورسٹی آف بیسل کے ماہرین نے تیار کی ہے اور اسے کئی لوگوں پرآزمایا بھی ہے جس کی روداد جرنل آف اینزائٹی ڈس آرڈر میں شائع ہوئی ہے۔ صرف دو ہفتے میں لوگوں میں مکڑی کا خوف کم ہوگیا اور وہ خود کو بہتر محسوس کرنے لگے۔ تاہم یہ بھی دیکھا گیا کہ ان میں دماغی تناؤ بھی کم ہوگیا اور ان کے دیگر اقسام کے خوف میں بھی کمی ہوئی ہے۔
مکڑی سے خوف کا مرکز آرچنوفوبیا کہلاتا ہے جسے دورکرنا بہت محال ہوتا ہے۔ علاج کے طور پر ماہرین اپنے دفتر میں بالوں والی بڑی لیکن بے ضرور ٹورنٹیولا مکڑی رکھتے ہیں۔ اس مکڑی کو اپنی نگرانی میں مریض کے ہاتھ پر رکھی جاتی ہے اور ان کا خوف زائل ہوتا رہتا ہے۔ مگر اب مجازی حقیقت (وی آر) اور اے آر کی بدولت ایک سادہ ایپ سے اس کا علاج ممکن ہوا ہے جس کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔
اس ایپ کو فوبس کا نام دیا گیا ہے جو ہاتھ پر متحرک مکڑی کی تصاویر دکھاتی ہے۔ ابتدائی طور پر اسے 66 افراد پر آزمایا گیا ہے۔ ماہرین نے دیکھا کہ ایپ کے استعمال کے بعد لوگوں میں نہ صرف مکڑی کا خوف کم ہوا بلکہ دیگر دماغی الجھنوں میں بھی کمی واقع ہوئی۔
ماہرینِ نفسیات مختلف فوبیا دور کرنے کے لیے مریضوں کو اسی ماحول کا عادی بناتے ہیں جسے 'ایکسپوژرتھراپی' کہا جاتا ہے۔ اب اسی طریقے پر آگمینٹڈ ٹیکنالوجی آپ کے ہاتھ پر ایک مکڑی دکھاتی ہے جو درحقیقت موجود نہیں ہوتی۔ اسے دیکھ کر مکڑی کا خوف دھیرے دھیرے کم ہوتا رہتا ہے۔
یہ ایپ یونیورسٹی آف بیسل کے ماہرین نے تیار کی ہے اور اسے کئی لوگوں پرآزمایا بھی ہے جس کی روداد جرنل آف اینزائٹی ڈس آرڈر میں شائع ہوئی ہے۔ صرف دو ہفتے میں لوگوں میں مکڑی کا خوف کم ہوگیا اور وہ خود کو بہتر محسوس کرنے لگے۔ تاہم یہ بھی دیکھا گیا کہ ان میں دماغی تناؤ بھی کم ہوگیا اور ان کے دیگر اقسام کے خوف میں بھی کمی ہوئی ہے۔
مکڑی سے خوف کا مرکز آرچنوفوبیا کہلاتا ہے جسے دورکرنا بہت محال ہوتا ہے۔ علاج کے طور پر ماہرین اپنے دفتر میں بالوں والی بڑی لیکن بے ضرور ٹورنٹیولا مکڑی رکھتے ہیں۔ اس مکڑی کو اپنی نگرانی میں مریض کے ہاتھ پر رکھی جاتی ہے اور ان کا خوف زائل ہوتا رہتا ہے۔ مگر اب مجازی حقیقت (وی آر) اور اے آر کی بدولت ایک سادہ ایپ سے اس کا علاج ممکن ہوا ہے جس کے بہترین نتائج سامنے آئے ہیں۔
اس ایپ کو فوبس کا نام دیا گیا ہے جو ہاتھ پر متحرک مکڑی کی تصاویر دکھاتی ہے۔ ابتدائی طور پر اسے 66 افراد پر آزمایا گیا ہے۔ ماہرین نے دیکھا کہ ایپ کے استعمال کے بعد لوگوں میں نہ صرف مکڑی کا خوف کم ہوا بلکہ دیگر دماغی الجھنوں میں بھی کمی واقع ہوئی۔