مودی حکومت کا آسام میں مسلمانوں کے خلاف آپریشن 2 شہید اور 20 زخمی

واقعہ کی کوریج کرنے والے بھارتی جرنلسٹ کی جانب سے لاش کی بے حرمتی کی ویڈیو وائرل


ویب ڈیسک September 24, 2021
ریاستی حکومت نے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا ہے

بھارتی ریاست آسام میں مسلمانوں کے گاؤں میں انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران پولیس فائرنگ سے 2 افراد شہید اور 20 زخمی ہوگئے۔

بھارتی ریاست آسام کے ضلع دارانگ میں گزشتہ روز پولیس نے غیر قانونی تجاوزات کے معاملے پر احتجاج کرنے والوں پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی، پولیس کے وحشیانہ تشدد کے نتیجے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے جب کہ 20 شدید زخمی ہوگئے جب کہ واقعے کی کوریج کرنے والے سرکاری فوٹو جرنلسٹ نے قریب المرگ شہری پر چھلانگیں لگا کر انسانیت کو بھی شرمندہ کر دیا۔

https://twitter.com/kavita_krishnan/status/1440999800187408388

واقعے کی فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد ملوث شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ظالم پولیس کے ڈی اس پی کو ہی مزید تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے واقعہ کی عدالتی تحقیقات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق گاؤں والوں کا تجاوزات کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے لیکن بھارتی حکومت نےعدالتی فیصلے سے پہلے ہی زمین خالی کرانے کے لئے دھاوا بول دیا۔

دوسری جانب بھارتی اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے بھارتی پولیس کی مسلمانوں پر درندگی کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے، اپوزیشن رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ آسام میں ریاستی دہشت گردی عروج پر ہے۔ سوشل میڈیا پر بھی بھارتی شہری مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں جب کہ بھارتی صحافیوں کی طرف سے بھی اس ظلم پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں