ایف بی آر نے ڈیسکوز ان رجسٹرڈ کمرشل بجلی صارفین کا ڈیٹا مانگ لیا

حاصل کردہ معلومات کو ماسٹر انڈیکس سے کراس میچنگ کے ذریعے بے نامی داروں اور غیر رجسٹرڈ تاجروں کا سراغ لگایا جائیگا۔

ملک میں ساڑھے 3لاکھ صنعتی اور تجارتی صارفین ہیں، صرف 50 ہزار سیلز ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ ہیں،رپورٹ۔ فوٹو: فائل

LOS ANGELES:
ایف بی آرنے ملک میں ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے لیے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں(ڈیسکوز) سے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس میں ان رجسٹرڈ بجلی کے صنعتی و کمرشل صارفین کا ڈیٹا طلب کرلیا ہے۔

صارفین کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کی بنیاد پر مبنی حاصل ہونیوالے تمام کوائف و معلومات کوٹیکس دہندگان کے ماسٹر انڈیکس سے کراس میچنگ کے ذریعے بے نامی داروں اور غیر رجسٹرڈ کاروباری یونٹس و تاجروں اور صننعتکاروں کا سراغ لگاکر ان کے خلاف کارروائی کرے گا۔

وفاقی ٹیکس محتسب آفس حکام کے مطابق ایف بی آر نے ڈیسکوز سے بجلی کے ان رجسٹرڈ صنعتی و کمرشل صارفین کا ڈیٹا وفاقی محتسب کی ہدایت پر طلب کیا ہے۔


ایف بی آر کی جانب سے جمع کروائی جانیوالی رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ ڈیسکوز نے ان رجسٹرڈ صنعتی و کمرشل صارفین کا ڈیٹا ایف بی آڑ کو فراہم کرنا شروع کردیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ کے ذریعے صارفین کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے وزارت توانائی سے بھی درخواست کی گئی ہے کہ وہ ایف ٹی او کی ہدایات کو جلد از جلد نافذ کرے۔

وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے ان رجسٹرڈ بجلی و گیس کے صارفین بارے شائئع ہونیوالی رپورٹس پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے سماعت شروع کی تھی ان رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں تقریبا ساڑھے تین لاکھ صنعتی اور تجارتی بجلی اور گیس صارفین ہیں۔
Load Next Story