سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار خوراکیں ضائع ہونے کا انکشاف
سب سے زیادہ ویکسین سائنو ویک کی 18 ہزار 763 خوراکیں ضائع ہوئیں، محکمہ صحت
سندھ میں کورونا ویکسین کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
این سی اوسی کے مطابق ملک کے 4 بڑے شہروں میں وینٹی لیٹرز پر کورونا مریضوں کے تناسب کے لحاظ سے بہاولپور میں 40 فیصد،لاہور 52 فیصد،ملتان میں 84 فیصد اور سرگودھا 63 فیصد مریض، آکسیجن بیڈ پر، ملک بھر میں کووڈ۔19 علاج کیلئے مختص 640 اسپتالوں میں 4 ہزار 663 مریض زیر علاج ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک وڈیوپیغام میں کہا30 ستمبر کے بعد ویکسین نہ لگوانے والوں کیخلاف پابندیاں لگائی جائیں گی، معمولات زندگی بحال کرنے کیلئے ویکسی نیشن کروانا لازمی، پہلی ڈوز لگوانے کے28 دن بعد بلاتاخیر دوسری ڈوز لگوائیں، حاملہ خواتین کیلئے بھی یہ ویکسین انتہائی محفوظ ہے۔
علاوہ ازیں کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے کورونا سے نمٹنے کیلیے طبی امداد اور آلات جن میں 18 آکسیجن پیداواری پلانٹس اور 360 بیڈ سائیڈ آکسیجن کنستروزارت صحت کو فراہم کیے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں مارچ سے شروع ہونے والی مہم کے دوران اب تک انسداد کورونا کی مختلف اقسام کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع ہوچکی ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق سب سے زیادہ ویکسین سائنو ویک کی 18 ہزار 763 خوراکیں ضائع ہوئیں۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ویکسین کے ضائع ہونے میں کولڈ چین کی عدم فراہمی، ویکسی نیٹر کی جانب سے ویکسین نکالنے اور لگانے کے دوران مس ہنڈلنگ، ویکسین گرنے، ویکسین لگاتے وقت متعلقہ شخص کی طبعیت خراب ہونے کے عوامل بھی شامل ہیں۔
این سی اوسی کے مطابق ملک کے 4 بڑے شہروں میں وینٹی لیٹرز پر کورونا مریضوں کے تناسب کے لحاظ سے بہاولپور میں 40 فیصد،لاہور 52 فیصد،ملتان میں 84 فیصد اور سرگودھا 63 فیصد مریض، آکسیجن بیڈ پر، ملک بھر میں کووڈ۔19 علاج کیلئے مختص 640 اسپتالوں میں 4 ہزار 663 مریض زیر علاج ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے ایک وڈیوپیغام میں کہا30 ستمبر کے بعد ویکسین نہ لگوانے والوں کیخلاف پابندیاں لگائی جائیں گی، معمولات زندگی بحال کرنے کیلئے ویکسی نیشن کروانا لازمی، پہلی ڈوز لگوانے کے28 دن بعد بلاتاخیر دوسری ڈوز لگوائیں، حاملہ خواتین کیلئے بھی یہ ویکسین انتہائی محفوظ ہے۔
علاوہ ازیں کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے کورونا سے نمٹنے کیلیے طبی امداد اور آلات جن میں 18 آکسیجن پیداواری پلانٹس اور 360 بیڈ سائیڈ آکسیجن کنستروزارت صحت کو فراہم کیے ہیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں مارچ سے شروع ہونے والی مہم کے دوران اب تک انسداد کورونا کی مختلف اقسام کی 59 ہزار سے زائد خوراکیں ضائع ہوچکی ہیں۔
محکمہ صحت کے مطابق سب سے زیادہ ویکسین سائنو ویک کی 18 ہزار 763 خوراکیں ضائع ہوئیں۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق ویکسین کے ضائع ہونے میں کولڈ چین کی عدم فراہمی، ویکسی نیٹر کی جانب سے ویکسین نکالنے اور لگانے کے دوران مس ہنڈلنگ، ویکسین گرنے، ویکسین لگاتے وقت متعلقہ شخص کی طبعیت خراب ہونے کے عوامل بھی شامل ہیں۔