کووڈ کے دوران میری موت کی جھوٹی خبروں سے بہت تکلیف ہوئی روبینہ اشرف

میں سمجھتی ہوں ماں باپ کو زندہ بیٹیاں ہی رکھتی ہیں، روبینہ اشرف


ویب ڈیسک September 25, 2021
خبر دینا ایک بہت ذمہ داری کا کام ہے ، روبینہ اشرف فوٹوسوشل میڈیا

پاکستان کی سینئر اداکارہ روبینہ اشرف کا کہنا ہے کہ کووڈ کے دوران ان کے بارے میں پھیلنے والی موت کی جھوٹی خبروں سے انہیں اور ان کے گھر والوں کو بہت تکلیف ہوئی۔

پاکستان ٹیلی ویژن کی سینئر اداکارہ اور ہدایت کارہ روبینہ اشرف نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنی زندگی اور کام سے متعلق کئی باتیں شیئر کیں۔

روبینہ اشرف گزشتہ برس کووڈ 19 کا شکار ہوگئی تھیں جس کی وجہ سے ان کی حالت بہت زیادہ خراب تھی۔ یہاں تک کہ ان کی وفات تک کی خبریں سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگی تھیں جس کی وجہ سے ان کے مداحوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ روبینہ اشرف کے آئی سی یو منتقل ہونے کی افواہیں

روبینہ اشرف نے کووڈ کے دوران اپنی موت کی جھوٹی خبریں پھیلنے کے حوالے سے کہا میں کووڈ کی وجہ سے تقریباً ڈیڑھ ماہ اسپتال میں رہی تھی اور اس دوران میری حالت اتنی زیادہ خراب تھی کہ مجھے دنیا کے بارے میں کوئی خبر نہیں تھی صرف یہ معلوم تھا کہ میرے ساتھ کیا ہورہا ہے جو کہ بہت برا تھا۔



اداکارہ روبینہ اشرف نے کہا اس دوران میری بیماری اور موت سے متعلق جھوٹی افواہیں بھی گردش کرتی رہیں جس کی تردید متواتر میرے گھر والے کرتے رہے۔ انہوں نے کہا خبر دینا ایک بہت ذمہ داری کا کام ہے اور تصدیق کیے بغیر لوگ صرف سنسنی پھیلانے کے لیے غلط خبر دیتے ہیں انہیں بہت گناہ ہوگا کیونکہ وہ کسی کے مرنے یا بیماری کی خبر دے کر ان کے گھر والوں کو بہت تکلیف دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اداکارہ روبینہ اشرف نے کورونا کو شکست دیدی

روبینہ اشرف نے کہا کووڈ 19 کے بعد انہیں زندگی میں دوبارہ واپس لانے والے تین لوگ ہیں ان کے بھائی، شوہر اور ان کی بیٹی منیٰ۔ میں سمجھتی ہوں ماں باپ کو زندہ بیٹیاں ہی رکھتی ہیں کیونکہ یہ وہ ہوتی ہیں جو اپنے والدین کو کسی بھی حالت میں جانے نہیں دینا چاہتیں۔



روبینہ اشرف بتاتی ہیں کہ کئی لوگوں نے جب ان کی بیماری میں ان کی بیٹی منیٰ سے ان کی حالت کے بارے میں پوچھا تو اس کا جواب ہوتا تھا کہ 'پریشان نہ ہوں، میں انہیں جانے نہیں دوں گی۔'

روبینہ اشرف کی بیٹی منیٰ نے بھی حال ہی میں پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں کریئر کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے اپنا پہلا ڈراما 'رسوائی' اپنی والدہ کے ہی ساتھ کیا جسے روبینہ اشرف نے ڈائریکٹ کیا تھا۔

روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے ٹیلی ویژن پر کام شروع کیا تو وہ اپنے سینئر اداکاروں کی اداکاری اور ڈائیلاگز کی ادائیگی سے کام کرنا سیکھتی تھیں۔ 'لوگوں نے مجھے سکھایا ہے اور اب میرا کام ہے میں دوسروں کو بتا دیتی ہوں لیکن اگر آپ نہیں سیکھیں گے تو آپ کی اسکرین پر عمر کم ہو جائے گی ۔'



روبینہ اشرف کا کہنا تھا کہ اداکاری ایک ایسا شفاف کام ہے کہ ادھر آپ کرتے ہیں ادھر اس کا نتیجہ سامنے آجاتا ہے۔ جس دن صحیح کام کیا اوپر اور جس دن غلط کام کیا نیچے۔ اس لیے یہاں کس کا بیٹا، بیٹی ہونا یا تعلق داری کام نہیں آتی۔

روبینہ اشرف کا کہنا تھا 'میں چاہتی تھی کہ منیٰ اپنا پہلا ڈراما میرے ساتھ کرے کیونکہ جہاں ضرورت پڑی میں اس کو تھپڑ لگا دوں گی۔' بطور ڈائریکٹر روبینہ اشرف نے منیٰ کے کام کی تعریف کی اور کہا ان کے خدشات کے برعکس منیٰ نے بہت اچھا کام کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں