نواز شریف کی جعلی ویکسی نیشن کی سازش مریم نواز نے تیار کی شہباز گل
ملکی سلامتی کےخلاف سازش کرنے والوں کو جواب دینا پڑے گا، معاون خصوصی وزیراعظم
وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے نواز شریف کی جعلی ویکسی نیشن کی سازش کا الزام مریم نواز پر لگادیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ لندن میں موجود نوازشریف کا لاہور میں جعلی کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ بننا پاکستان کے خلاف سازش ہے، مریم نواز اور ایم پی ایز عمران نذیر اور چوہدری شہباز نے مل کر یہ سازش تیار کی، نوید نامی شخص کو مریم نواز نے یہ ذمے داری دی، کورونا ڈیٹا بیس کو بدنام کرنے کیلئے جعلی سرٹیفکیٹ کا ڈرامہ رچایا گیا، سیاست میں گندی سوچ والوں نے ملک کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا، ملکی سلامتی کےخلاف سازش کرنے والوں کو جواب دینا پڑے گا، ڈان لیکس پر مریم نواز کو این آر او نہیں دینا چاہیے تھا، اگر ڈان لیکس پر این آر او نہ دیا جاتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے براہ راست پاکستان کے وقار پر حملہ کیا ہے، ملزم عادل رفیق اسپتال میں ملازم ہے جسے ایم پی اے چوہدری شہباز نے 2015 میں اسپتال میں بھرتی کروایا تھا، عادل رفیق مسلم لیگ ن کا کارکن ہے، ابو الحسن اور عادل رفیق تھانہ گجر پورہ میں زیر حراست ہیں اور ایف آئی اے ان سے تحقیقات کرے گی، جبکہ نوید کو بھی جلد جرمنی سے گرفتار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں موجود نوازشریف کولاہورمیں کورونا ویکسین لگ گئی؛ فراڈ سامنے آگیا
شہباز گل کا کہنا تھا کہ جعلی ویکسی نیشن کی خبر سب سے پہلے ن لیگ نے میڈیا کو دی، اپنے دور میں بھرتی کئے گئے ملازمین کے ساتھ مل کر یہ سازش تیار کی گئی، ڈیٹا انٹری آپریٹرابوالحسن کو 2017 میں ایم پی اے چوھدری شہباز نے بھرتی کرایا، جو ن لیگی کارکن ہے اور شادباغ کا رہنے والا ہے، نوید ملک سے فرار ہوگیا ہے اور اس کے پاس اسپتال میں آئی ٹی کا ٹھیکا ہے، کوٹ خواجہ سعیداسپتال میں ن لیگ خردبرد کرتی رہی ہے، شہبازشریف کے کیس میں کوئی کسی کو پہچانےکیلئےتیارنہیں، کرپشن کا کینسر اتنا پھیلا ہوا ہے کس کس کو نکالیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی جعلی ویکسینیشن پر لاہور کے اسپتال کے 2 اعلیٰ افسران معطل
مقدمہ میں نامزد ملزمان عادل اور ابوالحسن گرفتار
علاوہ ازیں میاں نواز شریف کی کورونا ویکسین سرٹیفیکٹ کے کیس میں لاہور پولیس نے مقدمہ میں نامزد ملزمان عادل اور ابوالحسن کو گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں ملازم ہیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم کی کورونا ویکیسین کی جعلی ڈیٹا انٹری کی تھی۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف تھانہ گجر پورہ میں مقدمہ درج کر رکھا ہے۔
گورنر ہاؤس لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ لندن میں موجود نوازشریف کا لاہور میں جعلی کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ بننا پاکستان کے خلاف سازش ہے، مریم نواز اور ایم پی ایز عمران نذیر اور چوہدری شہباز نے مل کر یہ سازش تیار کی، نوید نامی شخص کو مریم نواز نے یہ ذمے داری دی، کورونا ڈیٹا بیس کو بدنام کرنے کیلئے جعلی سرٹیفکیٹ کا ڈرامہ رچایا گیا، سیاست میں گندی سوچ والوں نے ملک کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا، ملکی سلامتی کےخلاف سازش کرنے والوں کو جواب دینا پڑے گا، ڈان لیکس پر مریم نواز کو این آر او نہیں دینا چاہیے تھا، اگر ڈان لیکس پر این آر او نہ دیا جاتا تو آج یہ حالات نہ ہوتے۔
شہباز گل نے کہا کہ مریم نواز نے براہ راست پاکستان کے وقار پر حملہ کیا ہے، ملزم عادل رفیق اسپتال میں ملازم ہے جسے ایم پی اے چوہدری شہباز نے 2015 میں اسپتال میں بھرتی کروایا تھا، عادل رفیق مسلم لیگ ن کا کارکن ہے، ابو الحسن اور عادل رفیق تھانہ گجر پورہ میں زیر حراست ہیں اور ایف آئی اے ان سے تحقیقات کرے گی، جبکہ نوید کو بھی جلد جرمنی سے گرفتار کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: لندن میں موجود نوازشریف کولاہورمیں کورونا ویکسین لگ گئی؛ فراڈ سامنے آگیا
شہباز گل کا کہنا تھا کہ جعلی ویکسی نیشن کی خبر سب سے پہلے ن لیگ نے میڈیا کو دی، اپنے دور میں بھرتی کئے گئے ملازمین کے ساتھ مل کر یہ سازش تیار کی گئی، ڈیٹا انٹری آپریٹرابوالحسن کو 2017 میں ایم پی اے چوھدری شہباز نے بھرتی کرایا، جو ن لیگی کارکن ہے اور شادباغ کا رہنے والا ہے، نوید ملک سے فرار ہوگیا ہے اور اس کے پاس اسپتال میں آئی ٹی کا ٹھیکا ہے، کوٹ خواجہ سعیداسپتال میں ن لیگ خردبرد کرتی رہی ہے، شہبازشریف کے کیس میں کوئی کسی کو پہچانےکیلئےتیارنہیں، کرپشن کا کینسر اتنا پھیلا ہوا ہے کس کس کو نکالیں۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کی جعلی ویکسینیشن پر لاہور کے اسپتال کے 2 اعلیٰ افسران معطل
مقدمہ میں نامزد ملزمان عادل اور ابوالحسن گرفتار
علاوہ ازیں میاں نواز شریف کی کورونا ویکسین سرٹیفیکٹ کے کیس میں لاہور پولیس نے مقدمہ میں نامزد ملزمان عادل اور ابوالحسن کو گرفتار کر لیا۔ دونوں ملزمان کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں ملازم ہیں۔ انہوں نے سابق وزیراعظم کی کورونا ویکیسین کی جعلی ڈیٹا انٹری کی تھی۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف تھانہ گجر پورہ میں مقدمہ درج کر رکھا ہے۔