اقوام متحدہ میں مودی کو پاکستان کی نابینا خاتون مندوب کا منہ توڑ جواب

بھارت بذات خود خطے میں دہشت گردوں کی مدد، مالی معاونت اور دہشت گردی کرنے اور اسےفروغ دینے میں شریک مجرم ہے، صائمہ سلیم

بھارت بذات خود خطے میں دہشت گردوں کی مدد، مالی معاونت اور دہشت گردی کرنے اور اسےفروغ دینے میں شریک مجرم ہے، صائمہ سلیم ۔(فوٹو: اے پی پی)

WUHAN:
اقوام متحدہ کے 76 ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستانی مشن کی نابینا کاؤنسلر نے دنیا بھر کے سامنے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کردیا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں پاکستانی کی نابینا مندوب صائمہ سلیم نے کہا کہ جموں اور کشمیر نہ ہی بھارت کا حصہ ہیں اور نہ ہی یہ بھارت کا داخلی معاملہ ہے۔ انہوں نے جنرل اسمبلی سے خطاب میں اس بھارتی دعوے کو مسترد کردیا، جس میں بھارتی مندوب کا کہنا تھا کہ جموں کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔

پاکستانی وفد میں شامل اور اقوام متحدہ میں پاکستان مشن کی نابینا کاؤنسلر صائمہ سلیم نے بھارتی وفد کی ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ ہمالیائی ریاست بین الاقوامی سطح پر متنازعہ علاقہ ہے۔ صائمہ سلیم نے اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر کو اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارت بین الاقوامی طورپر متنازعہ ہمالیائی خطے پر قابض ہے، جس کا تصفیہ جمہوری اصولوں اور اقوام متحدہ کے تحت رائے شماری کے ذریعے کرنے کی ضرورت ہے، اور اس کے حل کے لیے سلامتی کونسل میں متعدد قرار دادیں پیش کی جاچکی ہیں۔



بھارتی وفد میں شامل اسنیہا دوبے نے وزیر اعظم عمران خان کے خطاب کے جواب میں پاکستان کو دہشت گردی میں ملوث قرار دیتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ ' پاکستان کی پالیسی دہشت گردوں کی مدد کرنے کی ہے۔' تاہم صائمہ سلیم نے جواب کا حق استعمال کرتے ہوئے بھارت کی اسنہیا کو لاجواب کردیا۔


اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بھارت ہمیشہ دہشت گردی کی من گھڑت کہانی استعمال کرتے ہوئے بات کا رخ تبدیل کی کوشش کرتا ہے جس طرح دوسرے قابضین کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت بذات خود اس خطے میں دہشت گردوں کی مدد، مالی معاونت اور دہشت گردی کو فروغ دینے کا مرتکب اور دہشت گردی میں شریک مجرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کم از کم 4 مختلف طرح کی دہشت گردی میں ملوث ہے۔ بھارت مقبوضہ جموں اور کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے، یہ تحریک طالبان پاکستان جیسی دہشت گرد تنظیموں کو سرمایہ اور مدد فراہم کرتا ہے، یہ تنظیم پاکستان میں متعدد دہشت گرد حملوں میں ملوث ہے۔

بھارت کرائے کی دہشت گردوں تنظیموں کی مالی معاونت اور سرپرستی کرکے انہیں ہمارے ملک کے خلاف استعمال کرتا ہے جس کا مقصد خطے کی معاشی نمو اور خوش حالی میں رکاوٹ پیدا کرنا ہے۔ بھارت کی گروہی بالادستی کا نظریہ اسلامو فوبیا اوراقلیتوں خصوصا مسلمانوں کے خلاف تعصب پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور یہ اقوام متحدہ ہائی کمشنر کی انسانی حقوق پر مرتب کی جانے والی دو رپورٹس کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے بڑے ادارے بھی اپنی دستاویزات میں کہہ چکے ہیں، لیکن بھارتی حکام ان اہم رپورٹس کا جواب دینے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان نے حال ہی میں جامع اور مکمل تحقیق کے ساتھ ایک ڈوزیئر( دستاویزات) جاری کیا ہے جس میں مقبوضہ علاقے میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے منظم اور بڑے پیمانے پر ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیاں بیان کی گئی ہیں۔ ہم عالمی برادی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس بات کا ادراک کرتے ہوئے بھارت سے اس کی جانب سے کیے گئے وحشیانہ مظالم پر جواب طلب کرے۔ اگر بھارت نے کچھ چھپایا نہیں ہے تو پھر اسے چاہیئے کہ وہ یو این کمیشن کی انکوائری کو قبول کرے اورسلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادی استعمال کرنے دے۔

Load Next Story