مقبوضہ کشمیرمیں بے گناہ شہریوں کے قاتل بھارتی فوجیوں کی رہائی کے خلاف ہڑتال اورمظاہرے

14سال قبل پتھری بل میں جعلی مقابلےکےدوران 5اہلکاروں نے5کشمیریوں کوقتل کیا تھاجنھیں پچھلے ہفتے ملٹری عدالت نے بری کردیا


APP/AFP February 01, 2014
ہڑتال کے موقع پر وادی میں تجارتی مراکز اور اسکول بند رہے، سڑکوں پر ٹریفک معطل، مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پتھرائو کیا،12 گرفتار۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری شہریوں کے قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کو ملٹری عدالت کی طرف سے بری کیے جانے کیخلاف مکمل ہڑتال رہی اور قابض فوج کیخلاف نعرے بازی کی گئی، ہڑتال کی اپیل آزادی پسند گروپوں کی طرف سے کی گئی تھی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 بھارتی فوجیوں نے 14 سال قبل 5 کشمیری شہریوں کو قتل کردیا تھا، اس کیس کا ملٹری عدالت نے پچھلے ہفتے فیصلہ سنایا جس میں پانچوں بھارتی فوجیوں کو بری کردیا گیا۔ ملٹری عدالت کے اس فیصلے کے خلاف جمعے کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال رہی، تجارتی مراکز اور اسکول بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی نہ ہونے کے برابر تھی، مظاہرین قابض فوج کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔ سری نگر میں مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز پر پتھرائو بھی کیا، قابض فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور 12 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔

 photo 4_zps7d045d06.jpg

اس موقع پر مقبوضہ وادی میں ہزاروں اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ جنوبی گائوں براری آنگن میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں قتل ہونیوالے 5 کشمیری شہریوں کی قبروں کے قریب بھی سیکڑوں کشمیریوں نے بھارتی فوج کیخلاف مظاہرہ کیا۔ بھارتی فورسز کے مطابق قتل ہونیوالے تمام افراد غیرملکی مجاہدین تھے۔ اے پی پی کے مطابق بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور کارکنوں کو پتھری بل جعلی مقابلے کیخلاف احتجاجی مظاہروں کی قیادت کرنے سے روکنے کیلیے گرفتار کر لیا تھا جن میں شبیر احمد شاہ اور دیگر شامل ہیں۔ حریت رہنما میرواعظ عمر فاروق نے ایک بیان میں کہا کہ کشمیری بھارتی مظالم کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں