امریکی دباؤ کے باوجود روس سے مزید ایس400 میزائل سسٹم خریدیں گے ترک صدر

امریکا پہلے ہی روس سے ایس-400 کی خریداری پر ترکی کو ادائیگی کے باوجود جدید طیارے دینے سے انکار کر چکا ہے

روس سے ایس-400 میزائل کی خریداری پر امریکا پہلے ہی ترکی سے ناراض ہے، فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
ترک صدر طیب اردوان نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ امریکا کے دباؤ اور اعتراضات کے باوجود روس سے مزید ایس 400 میزائل ڈیفنس سسٹم خریدیں گے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ترکی اپنے دفاعی نظام سے متعلق فیصلوں میں نہ تو کسی سے ڈکٹیشن لے گا اور نہ ہی کسی دباؤ کو خاطر میں لائے گا۔

یہ خبر پڑھیں : ترکی کو امریکی ایف 35 یا روسی ایس 400 میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا، امریکا

طیب اردوان نے روس سے ایس-400 میزائل سسٹم خریدنے سے متعلق کہنا تھا کہ ہم نے 2019 میں امریکا کی مخالفت مول کر یہ سسٹم خریدا کیوں کہ ہماری اولین ترجیح ملک کی سلامتی ہے اور ضرورت پڑی تو مزید میزائل بھی خریدیں گے چاہے کوئی ناراض ہوجائے۔


یہ خبر بھی پڑھیں : ترکی کو روس سے ایس-400 میزائل کی پہلی کھیپ موصول

ترک صدر نے مزید کہا کہ امریکا نے 1.4 ارب ڈالرز کی ادائیگی کے باوجود اب تک ایف-35 اسٹیلتھ طیارے فراہم نہیں کیے ہیں تاہم اس کے باوجود ہم روس سے ایس-400 میزائل کی خریداری جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں : روس سے دفاعی نظام خریدنے پر امریکا کا ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ ترکی نے 2017 میں زمین سے فضا میں مار کرنے والے روسی ساختہ ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے کا معاہدہ کیا تھا جب کہ امریکا کی خواہش تھی کہ ترکی اس سے پیٹریاٹ ڈیفنس سسٹم خریدے۔
Load Next Story