انگلینڈ آسٹریلیا اور بھارت کرکٹ میں نو آبادیاتی نظام لانا چاہتے ہیں عمران خان

اگر 3 ممالک کی سازش کامیاب ہو گئی تو کرکٹ پرصرف ان ہی ممالک کی حکمرانی قائم ہو جائے گی، عمران خان


AFP February 01, 2014
آئی سی سی کو کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیئے نا کہ چند ملکوں کو کرکٹ کا حکمران بنانے میں ان کی مدد کرنی چاہیئے، عمران خان۔ فوٹو؛ فائل

قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور لیجنڈ کرکٹر عمران خان نے کہا ہے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا اور بھارت انٹر نیشنل کرکٹ کونسل کی تشکیلِ نو کی آڑ میں تصادم کے بیج بو کر نو آبادیاتی نظام لانا چاہتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 3 ممالک کے اس مجوزہ مسودے نے ماضی کی یاد تازہ کر دی ہے جب کرکٹ پر انگلینڈ اورآسٹریلیا حکمران بن کر بیٹھے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 1993 میں آئی سی سی کے اجلاس میں شرکت کی تھی جہاں وہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کا تکبر دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے تھے، ایسا محسوس ہو رہا ہے انگلینڈ، آسٹریلیا اور بھارت ویٹو پاور حاصل کرنے لے لئے وہ دور واپس لانے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگا رہے ہیں، اگران ممالک کی سازش کامیاب ہو گئی تو کرکٹ پرصرف ان 3 ممالک کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ مل کر آئی سی سی میں جمہوریت لانے اور کرکٹ پر صرف 2 ممالک کی حکمرانی ختم کرنے میں اہم کردارادا کیا تھا لیکن اب بھارت اپنی مالی حیثیت اور انگلینڈ اور آسٹریلیا کی حمایت کے سبب آئی سی سی کو دوبارہ ماضی کی پوزیشن میں لے جانا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ پاکستان کرکٹ بورڈ میں ہوتے تو اس نئے نوآبادیاتی نظام کی مخالفت کرتے اور پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی اس فیصلے کی پرزور مخالفت کرنی چاہیئے، آئی سی سی کو کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کرنا چاہیئے نا کہ چند ملکوں کو کرکٹ کا حکمران بنانے میں ان کی مدد کرنی چاہیئے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے اجلاس میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی جانب سے بین الاقوامی کرکٹ میں مستقل رکنیت حاصل کرنے کی سازش پاکستان، جنوبی افریقا اور سری لنکا کی شدید مخالفت کے باعث ناکام ہو گئی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں