غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں ماہرین طب

امراض قلب سے محفوظ فضا اور ماحول بنایا جائے، علاج مہنگا اور مرض سے بچاؤ سستا ہے،پروفیسر محمد سعید قریشی


Staff Reporter September 29, 2021
عادات و اطوار میں تبدیلی لائی جائے تو شریانوں کی بندش کو روکا جاسکتا ہے ۔ فوٹو : فائل

ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں امراض قلب سے ہونے والی اموات کی شرح بیس فیصد ہے یعنی ملک میں انتقال کر جانے والا ہر پانچواں شخص دل کی بیماری میں مبتلا ہونے کے باعث موت کا شکار ہورہا ہے۔

علاج سے بہتر بچاؤ ہے امراض قلب سے بچاؤ کے لیے طرز زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فارماسیوٹیکل کمپنی گیٹز فارما کے اشتراک اور ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے زیراہتمام عالمی یوم امراض قلب کے سلسلے میں ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال کے لیکچر ہال میں آگہی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار سے پرو وائس چانسلر زپروفیسر زرناز واحد، پروفیسر نصرت شاہ،ڈاکٹر اختر علی بلوچ،ڈاکٹر زاہد اعظم، ڈاؤ انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ ڈاکٹر طارق فرمان و دیگر نے بھی خطاب کیا، قبل ازیں ڈاکٹر عشرت العباد او ٹی کمپلیکس سے مین او پی ڈی تک آگہی واک منعقد کی گئی، اس موقع پر ڈائریکٹر او پی ڈی ڈاکٹر رستم زمان آئی بی ایس کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر شعیب احمد، فیکلٹی کے ارکان و طلبا و طالبات کی بڑی تعداد شریک تھی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ غذا اور ورزش پر توجہ دے کر ہم امراض قلب سے محفوظ رہ سکتے ہیں، سرکاری سطح پر بھی علاج سے زیادہ بچاؤ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اس کے لیے مہم چلائی جائے اور امراض قلب سے محفوظ فضا اور ماحول بنایا جائے، علاج مہنگا اور بچاؤ سستا ہے۔

پروفیسر زرناز واحد نے کہا کہ زندگی بھر دل ہمارے ایک بہت مضبوط عضو کے طور پر اہم کردار ادا کرتا ہے ایک صحت مند زندگی کو کامیاب زندگی دل ہی بناتا ہے، اس لیے دل کی قدر کیجیے اور اس کا خیال چہل قدمی اور ورزش سے رکھا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں