ڈیری فارمنگ کے لیے قرضہ اسکیم میں رعایت

ایگری بیسڈ فارم اسکیمیں پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بے حد ضروری ہیں


Editorial February 01, 2014
ایگری بیسڈ فارم اسکیمیں پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بے حد ضروری ہیں. فائل فوٹو

اخباری اطلاعات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ نے سفارش کی ہے کہ نوجوانوں کے لیے وزیر اعظم کی قرضہ اسکیم میں ڈیری فارمنگ کے فروغ کی طرف خصوصی توجہ دی جائے اور اس سلسلے میں قرضہ کے لیے رجوع کرنے والے نوجوانوں کو بطور خاص رعایت دی جائے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی کے مطابق ملک میں 10 ویٹرنری ادارے تسلیم شدہ ہیں جب کہ 5 غیر تسلیم شدہ ادارے بھی کام کر رہے ہیں، اجازت کے بغیر کوئی بھی ویٹرنری ادارہ کھولنے پر ایک کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال قید کی سزا ہو گی۔ ملک بھر میں غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے لائیو اسٹاک اور ڈیری فارمنگ کی اہمیت کو قطعی طور پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، علاوہ ازیں گرین ہائوسز اور چھوٹی گھریلو صنعتوں کی اہمیت بھی اپنی جگہ پر مسلم ہے لیکن ملک بھر میں دودھ اور گوشت کی بڑھتی ہوئی قیمتیں اور طلب و رسد کے تناظر میں سینیٹ قائمہ کمیٹی کی ڈیری فارمنگ کے لیے یوتھ لون اسکیم میں رعایت کی سفارش کو قابل تحسین سمجھا جا سکتا ہے۔

ایگری بیسڈ فارم اسکیمیں پنجاب، بلوچستان اور سندھ میں بے حد ضروری ہیں۔ ڈیری فارمنگ نہ صرف دودھ اور اس سے بننے والی اشیا کی فراہمی میں معاون ہے بلکہ گوشت کے حصول کا بھی ذریعہ ہے جو آج غریب عوام کی پہنچ سے دور ہے۔ یہاں یہ ذکر بھی بے جا نہ ہو گا کہ طلب و رسد کے فارمولے کے مطابق جب چیزوں کی بہتات ہو تو قیمتیں از خود کم ہو جاتی ہیں، اس طرح ڈیری فارمنگ کا زیادہ سے زیادہ رجحان نہ صرف ان چیزوں کے حصول بلکہ قیمتوں میں کمی کا باعث بھی بنے گا اور گوشت، دودھ اور اس سے بننے والی اشیا خود بخود غریب عوام کی قوت خرید میں آ جائیں گی۔ نہ صرف یہ بلکہ اضافی مقدار کو بیرون ملک درآمد کر کے کثیر زر مبادلہ بھی کمایا جا سکے گا۔ متعلقہ اداروں کو سینیٹ قائمہ کمیٹی کی ڈیری فارمنگ کے لیے وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم میں خاص رعایت کی سفارش کو قبول کرنا چاہیے اور نئے کاروبار کرنے والوں کو ڈیری فارمنگ کی طرف راغب بھی کرنا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔