بھارت جارحیت سے باز رہے چین کی تنبیہ
بھارت لداخ میں اپنی حدود تک محدود رہے، چین
چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ لداخ میں اس کے علاقوں پر قبضے کی کوششوں سے باز رہے ورنہ کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لداخ سرحد پر مزید نفری کی تعیناتی اور چینی علاقوں پر قبضے کی کوششوں سے باز رہے ورنہ کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت غیر قانونی طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول عبور کرکے ہمارے علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو امن معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
ادھر بھارت نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے سرحدوں پر بڑی تعداد فورسز تعینات کی ہیں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر چین تناؤ میں کمی چاہتا ہے تو اپنی فورسز کی نقل و حرکت کو مختصر کرے۔
واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان شمال مشرقی علاقے سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک تین ہزار کلو میٹر تک لمبی سرحد ہے اور زیادہ تر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہونے کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لداخ سرحد پر مزید نفری کی تعیناتی اور چینی علاقوں پر قبضے کی کوششوں سے باز رہے ورنہ کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
چینی وزارت خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت غیر قانونی طور پر لائن آف ایکچوئل کنٹرول عبور کرکے ہمارے علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جو امن معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
ادھر بھارت نے ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چین نے سرحدوں پر بڑی تعداد فورسز تعینات کی ہیں جس سے کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر چین تناؤ میں کمی چاہتا ہے تو اپنی فورسز کی نقل و حرکت کو مختصر کرے۔
واضح رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان شمال مشرقی علاقے سکم سے لے کر مشرقی لداخ تک تین ہزار کلو میٹر تک لمبی سرحد ہے اور زیادہ تر علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول قائم ہونے کے باوجود جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔