ایک صدی پرانے ’’پیاؤ‘‘ دیکھ بھال نہ ہونے سے ختم ہوگئے

بندرگاہ کے راستے پرخوبصورت پیاؤ بھی محکموں کی غفلت سے مٹی کا ڈھیربن گیا، ٹائلزاور ستون غائب ہوگئے۔


Kashif Hussain October 02, 2021
پیاؤ میں نشیوں نے ڈیرے ڈال لیے،پیاؤکو کراچی کے مخیر تاجر پہلاج رائی ریوچند نے تعمیرکرایاتھا۔ فوٹو: ایکسپریس

اہم شاہراہوں اور اولڈ سٹی ایریا میں باربرداری کے جانوروں کی پیاس بجھانے کے لیے بنائے گئے تاریخی ''پیاؤ'' دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے ختم ہوگئے۔

شہر کے قدیم باشندوں اور مخیر کاروباری حضرات کی جانب سے آئی آئی چندریگر روڈکے اختتام پر کراچی پورٹ جانے والے راستے پر واقع ایک اور خوبصورت پیاؤ بھی متعلقہ محکموں کی غفلت کی وجہ سے ملبہ کا ڈھیربن گیا۔

آئی آئی چندریگر روڈ کے اختتام پر ایدھی سینٹر کے عین سامنے نیٹی جیٹی پل شروع ہونے سے قبل بائیں ہاتھ پر ریلوے کے گودام کی دیوار کے ساتھ فٹ پاتھ پر بنا 100سال پرانے پیاؤ کے آثار بھی آخر کار مٹ گئے، دیوار گرنے سے فن تعمیر کا شاہکار تراشیدہ پتھروں سے بنا پیاؤ بھی ملبہ کا ڈھیر بن گیا۔

اس پیاؤ کو Pahlajrai Revachand نامی مخیر کاروباری شخصیت نے تعمیر کرایا تھا اس پیاؤ سے بیک وقت کئی جانورپانی پی سکتے تھے، پانی کے اس پیاؤ کو چوکنڈی کی قبروں کی طرح پتھروں کو تراش کر تعمیر کیا گیا تھا جس کی دیواروں پر بھی پتھروں کے منقش تراشیدہ ٹائلز نصب تھے۔

پیاؤ کے چاروں اطراف خوبصورت تراشیدہ ستون بھی بنائے گئے تھے، پیاؤ کے سامنے کے رخ پر ایک گہری مہراب کے ساتھ پتھر کا ایک پیالہ جڑا ہوا تھا جس کے اطراف میں پانی حوض کی شکل میں جمع رہتا تھا اور نصف دائرے میں کٹی ہوئی بیرونی چھوٹی دیوار سے جانور اپنی گردن ڈال کر پانی پیتے تھے۔

یہ پیاؤ کئی سال تک بندرگاہ جانے والے بار بردار جانوروں کی پیاس بجھاتا رہا تاہم دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ پیاؤ بند ہوگیا جسے2007میں جشنِ ہمارا کراچی کے موقع پر مرمت کرکے بحال کیا گیا اور پیاؤ تعمیر کرنے والے مخیر شخص Pahlajrai Revachand کے بجائے ورکس کمیٹی صدر ٹاؤن کے چیئرمین عارف گدی نے اپنے نام کی تخطی لگادی تاہم کچھ ہی عرصہ بعد یہ پیاؤ ایک بار پھر خشک ہوگیا۔

واٹر بورڈ نے اس کا کنکشن منقطع کردیا اور یہ تاریخی اسٹرکچر منشیات کے عادی افراد کی آماجگاہ بن کر رہ گیا ہے، حال ہی میں ریلوے گودام کی بیرونی دیوار اس اسٹرکچر پر گر گئی جس سے یہ اسٹرکچر مکمل طور پر ملبہ کا ڈھیر بن گیا ،منقش اور تراشیدہ ٹائلز اور ستون غائب ہوگئے اور اب یہ اہم اور تاریخی اسٹرکچر ملبہ کا ڈھیر بنا ہوا ہے جس پر منشیات کے عادی افراد نے ڈیرے جماررکھے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں