6 پاکستانی کینیڈین پارلیمنٹ کا حصہ بن گئے
کینیڈا میں مقیم پاکستانی نژاد شہری کینیڈا کی تعمیرو ترقی میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔
کینیڈا میں 20ستمبر 2021 کو ہونے والے وفاقی الیکشن میں 6 پاکستانی نژاد کینیڈین الیکشن جیت کر کینیڈین ممبر آف پارلیمنٹ بن گئے جس سے کینیڈا میں ایک نئی تاریخ رقم ہوگئی۔
کینیڈا میں مقیم پاکستانی کینیڈینزکے لیے یہ انتہائی خوشی کا موقع ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں پاکستانی کینیڈین پارلیمنٹ میں پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ بھی ہے کہ الیکشن جیتنے والے تمام ارکان پارلیمنٹ نے بھاری ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جس سے پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند ہو گیا۔
اْمید کی جارہی ہے کہ جیتنے والے تمام ارکان آیندہ چند ہفتوں میں دارالحکومت اوٹاوا میں حلف برداری کی تقریب میں شرکت کرنے کے بعد باقاعدہ طور پر پارلیمنٹ کا حصہ بن جائیں گے اور بطور پارلیمنٹیرنز اپنا کام شروع کردیں گے۔
الیکشن جیتنے والے پاکستانی نژاد ارکان پارلیمنٹ میں ملتان سے تعلق رکھنے والے اور کینیڈا میں دو دہائیوں سے مقیم شفقت علی نے سکھوں کی اکثریت والے شہر برامپٹن کی چار نشستوں میں سے ایک نشست حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے جب کہ باقی تین نشستیں ہندوستان سے تعلق رکھنے والی سکھ خواتین نے حاصل کیں۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے اور شفقت علی کی عوام میں مقبولیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
شفقت علی یہاں پر مقیم پاکستانی کمیونٹی میں انتہائی مقبول اور ہردلعزیز سمجھے جاتے ہیں۔ وہ پچھلے تقریباً بیس برسوں سے کینیڈا کی لبرل پارٹی سے منسلک ہیں اور سیاست میں حصہ لے رہے ہیں۔اْن کی جیت کسی حادثے کی وجہ سے نہیں ہوئی ہے بلکہ گزشتہ بیس سالوں سے اْن کی مسلسل جدوجہد اور ثابت قدمی کی وجہ سے ممکن ہوسکی ہے۔
کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک چائنیز پاکستانی پال چیانگ جو کینیڈا کے معروف شہر ٹورانٹو پولیس میں تیس سال سروس کے بعد ریٹائر ہوئے تھے لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد انھوں نے کینیڈا کے پرائم منسٹر جسٹن ٹروڈو کی خواہش پر الیکشن میں حصہ لیااور الیکشن جیتنے کے بعد پارلیمنٹ میں پہنچے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا کہ بطور پولیس مین انھوں نے قانون وضوابط پر عمل کیا اور عوام میں مقبول ہوئے۔ وہ گزشتہ 38 برسوں سے کینیڈا میں مقیم ہیں اور روانی کے ساتھ اردو بولتے ہیں۔
دیگر چار ارکان پارلیمنٹ میں دوسری اور تیسری مرتبہ الیکشن جیت کر ممبر آف پارلیمنٹ بننے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سر فہرست ایرن ملز کی رائیڈنگ سے کمیونٹی کی ہر دل عزیز ممبر آف پارلیمنٹ اقراء خالد، اسکاربورو سے سلمہ زاہد ، اوٹاوا سے یاسر نقوی جو کہ پیشے کے لحاظ سے قانون دان ہیں اور ماضی میں اونٹاریو کی صوبائی حکومت میں کئی وزارتوں میں رہنے کے بعد اٹارنی جنرل کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
کیوبک سے تعلق رکھنے والے سمیر زبیری کا نام بھی منتخب ہونے والے پاکستانیوں میں شامل ہے۔ وہ دوسری بار ممبر آف پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔سمیر زْبیری کینیڈا میں پیدا ہونے والے پاکستانی ہیں جو کہ اعلی تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ کینیڈین ہیومن رائیٹ میں بحیثیت کمشنر بھی تعینات رہ چْکے ہیں۔ جیتنے والے تمام پاکستانی ارکان پارلیمنٹ کا تعلق جسٹن ٹروڈو کی مرکزی حکومتی لبرل پارٹی سے ہے۔
الیکشن میں کامیاب ہونے والے ارکان پارلیمینٹ جہاں ایک طرف اپنے کارکنان کے لیے اپنے طور پر وکٹری پارٹیز کا اہتمام کرنے میں مصروف ہیں وہاں دوسری جانب کینیڈا میں مقیم پاکستانیوں نے بھی جیتنے والے تمام پاکستانی ارکان پارلیمنٹ کے لیے حلف برداری کی تقریب سے قبل ہی اْن کے اعزاز میں مختلف قسم کی تقاریب اور روائیتی دعوتوں کا سلسلہ زور شور سے شروع کردیا ہے پاکستانی کمیونٹی بھی اس جیت پر بہت خوش ہے۔
کینیڈا میں حال ہی میں تعینات ہوکر آنے والے پاکستانی ہائی کمشنر امیر خرم راٹھور نے بھی حالیہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے 6 پاکستانی ممبر آف پارلیمنٹ کو مبارک باد دیتے ہوئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اْن تمام سے جلد ملاقات کی خواہش بھی ظاہر کی۔پاکستانی حکام کو کینیڈا میں جیتنے والے ان پاکستانیوں سے قریبی رابطہ رکھنا چاہیے تاکہ وہ پاکستان کی زیادہ سے زیادہ بہتری کے لیے کام کرسکیں۔دیار غیر میں رہنے والے ان پاکستانیوں کے دل اپنے وطن کی محبت میں لبریز ہیں اور کسی بھی لمحے ان کے دلوں سے پاکستان کا خیال محو نہیں ہوتا۔
کینیڈا میں مقیم پاکستانی نژاد شہری کینیڈا کی تعمیرو ترقی میں بھرپور حصہ لے رہے ہیں۔ طالب علموں کی ایک بڑی تعداد کینیڈا میں آباد ہے جو دن رات محنت کر رہے اور آگے بڑھنے کی لگن لیے ہوئے ہیں۔ان طالب علموں کے بلند عزائم دیکھ کر خوشی اور اطمینان ہوتا ہے کہ پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔وقت کے ساتھ ساتھ کینیڈین سیاست میں بھی پاکستانیوں کا اثرورسوخ بڑھ رہا ہے۔آنے والے برسوں میں یہ اثرورسوخ مزید بڑھے گا ۔یقیناً اس کا فائدہ پاکستان کو بھی ہوگا۔