سرحد کے آر پار پاک بھارت تجارت بحال کرنے پر اتفاق کل سے بس سروس شروع

ڈپٹی کمشنر پونچھ کی طرف سے بحالی کی ہدایات مل گئیں، بھارتی حکام


Net News/AFP February 02, 2014
پہلے مرحلے میں3 فروری سے بس سروس دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ، تجارت کی دوبارہ بحالی کا معاملہ ابھی پیچیدہ ہے، سربراہ آزادکشمیر ٹریڈاینڈ ٹریول اتھارٹی۔ فوٹو: فائل

بھارت اور پاکستان کے درمیان کنٹرول لائن کے آرپار تجارت بحال کرنے پر اتفاق ہوگیا ہے۔

بھارت کی ٹریڈاینڈٹریول اتھارٹی کے مطابق ڈپٹی کمشنر پونچھ کی جانب سے انھیں تجارت کی بحالی کے حوالے سے ہدایات موصول ہوگئی ہیں جس کے بعد3 فروری سے آزاد اور مقبوضہ کشمیرکے درمیان تجارت بحال ہوجائے گی۔ کشمیری عوام کے درمیان چلائی جانیوالی بس سروس پہلے ہی بحال کی جاچکی ہے۔ ادھر آزاد کشمیرمیں ٹریڈاینڈ ٹریول اتھارٹی کے سربراہ محمد اسماعیل نے ہفتے کو فرانسیسی خبرایجنسی اے ایف پی کو بتایا کنٹرول لائن کے آرپاربس سروس 2ہفتے سے زیادہ عرصے تک معطل رہنے کے بعدآئندہ ہفتے دوبارہ شروع ہوجائے گی۔ دونوں ملکوں کے اعلیٰ افسران نے حال ہی میں ملاقات کی ہے اورپہلے مرحلے میں3 فروری سے بس سروس دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا تاہم انھوں نے کہا کہ تجارت کی دوبارہ بحالی کا معاملہ ابھی پیچیدہ ہے۔ یاد رہے بھارت نے منشیات کی اسمگلنگ کاالزام عائد کرکے 18جنوری سے کنٹرول لائن کے آرپار سفراور تجارت سمیت ہر قسم کی آمدورفت معطل کردی تھی۔

 photo 1_zps0fe9d3dc.jpg

بھارتی حکام نے دعویٰ کیاتھاکہ انھوں نے ایک پاکستانی ٹرک سے ہیروئن کے 114 پیکٹ برآمدکرکے ڈرائیور کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس واقعے کے بعد سرحد پار بھارت نے کم ازکم 49 پاکستانی ٹرک اور ان کے ڈرائیورجبکہ پاکستان نے جواب میں27 بھارتی ٹرک اور ان کے ڈرائیوروں کوروک لیاتھا۔ دریں اثنا مظفرآباد میں تاجروں اور زیرحراست ٹرک ڈرائیوروںکے رشے داروں نے احتجاجی ریلی نکالی اورکہاکہ وہ تمام ڈرائیوروںکی بحفاظت واپسی تک بس سروس شروع نہیں ہونے دیںگے، بس سروس کی بحالی کا اعلان ٹرک ڈرائیوروں اوران کے رشتے داروں کے زخموں پرنمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انٹرا کشمیر ٹریڈ کے سیکریٹری جنرل حامدکشمیری نے اے ایف پی کو بتایا جب تک بھارت ہمارے ڈرائیوراور ٹرک واپس نہیں کرتا حکومت کو بس سروس دوبارہ شروع نہیں کرنی چاہیے۔ تمام مقامی تاجر اور ان کی فیملیاں کل (پیرکو) مظفرآباد سے جانے والی بس کو روکیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں