بھارتی وزیر کے بیٹے نے احتجاج کرنے والے کسانوں پر گاڑی چڑھادی 8 افراد ہلاک

کسان نائب وزیر داخلہ اور اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ کی آمد پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے


ویب ڈیسک October 04, 2021
کسان نائب وزیر داخلہ اور اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ کی آمد پر احتجاج کے لیے جمع ہوئے تھے

بھارت کے نائب وزیر داخلہ کے بیٹے نے احتجاج کرنے والے کسانوں پر گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

بھارت میں اپنے حقوق کے لیے احتجاجی دھرنا دینے والے کسانوں پر نائب وزیر داخلہ کے بیٹے نے گاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں 8 کسان ہلاک ہوگئے، بھارتی میڈیا کے مطابق اتر پردیش کے علاقے لکھمپور کھیری میں نائب وزیراعلیٰ اترپردیش اور نائب وزیر داخلہ اجے مشرا کو منصوبوں کے افتتاح کے سلسلے میں آج علاقے میں آنا تھا تاہم کسانوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی اور مودی حکومت کے خلاف احتجاج شروع کردیا۔

کسانوں کے احتجاج کے دوران اچانک 3 گاڑیاں تیزی سے آئی اور وہاں موجود کسانوں کو روندتے ہوئے چلی گئیں جس کے بعد کسان مشتعل ہوگئے اور متعدد سرکاری گاڑیوں کو آگ لگادی۔ کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گاڑی میں نائب وزیر داخلہ کا بیٹا موجود تھا جس نے یہ حرکت جان بوجھ کر کی۔

دوسری جانب نائب وزیر داخلہ نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا بیٹا موقع پر موجود نہیں تھا، وہاں پر چند شرپسند موجود تھے جنہوں نے لاٹھیوں اور تلواروں سے حملہ کیا کیوں کہ اگر میرا بیٹا یہ کام کرتا تو حادثے کی جگہ سے وہ زندہ واپس نہیں آتا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں