سعودی عرب نے ایران کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کردی

ایران کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا دور 21 ستمبر کو ہوا تھا، سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب اور ایران کے درمیان تعلقات 2016 سے منقطع ہیں، فوٹو: فائل

RAWALPINDI:
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان السعود نے تصدیق کی ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کے لیے مذاکرات کا پچھلا دور 21 ستمبر کو ہوا تھا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں روایت پسند اور سخت گیر رہنما ابراہیم رئیسانی کے صدر منتخب ہونے کے بعد بھی سعودی عرب اور ایران کے درمیان بیک ٹو ڈور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی بیک ٹو ڈور ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کا چوتھا دور 21 ستمبر کو ہوا تھا۔

یہ خبر پڑھیں : ایران اور سعودی عرب کے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں، ولی عہد

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ یہ بات چیت ابھی تک وضاحتی مرحلے میں ہے لیکن امید ہے کہ جلد دونوں ممالک کے درمیان مسائل کو حل کرنے کا لائحہ عمل طے ہوجائے ہوگا۔


شہزادہ فیصل بن فرحان نے ایرانی نمائندوں کے ساتھ ملاقات کا مقام، نوعیت اور اس سے متعلق مزید معلومات فراہم نہیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں : سعودی ولی عہد کے مصالحت کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، ایران

ایران کے ساتھ مذاکرات کی پہلی بازگشت سال کے اوائل میں ولی عہد محمد بن سلمان کے اس انٹرویو میں سنائی دی گئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور ایران کے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں۔

ولی عہد کے اس بیان کا خیرمقدم ایران کی جانب سے بھی کیا گیا تھا۔ اس سے قبل غیر ملکی خبررساں ادارے نے دونوں ممالک کے نمائندوں کے درمیان تیسرے ملک میں ملاقات کا دعویٰ کیا تھا تاہم اُس دونوں ممالک نے تردید کی تھی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سعودی عرب اور ایران میں تعلقات کی بہتری کیلیے مذاکرات جاری ہیں، برطانوی اخبار

واضح رہے کہ 2016 میں شیعہ عالم کا سر قلم کرنے کے باعث ایران نے سعودی عرب سے تعلقات منقطع کرلیے تھے تاہم اب مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا ہے۔
Load Next Story