بُک شیلف

ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں انسانوں کی صحت شدیدخطرات سے دوچار ہے۔


عبید اللہ عابد February 02, 2014
ہمارے معاشرے میں بیماریاں وباؤں کی شکل میں دندناتی پھررہی ہیں اور لوگوں کو اپنا شکار بنا رہی ہیں فوٹو: فائل

صحت مند زندگی کیلئے تین کتابیں

ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں جہاں انسانوں کی صحت شدیدخطرات سے دوچار ہے۔ بیماریاں نہ صرف عام ہیں بلکہ وبائوں کی شکل میں پورے معاشرے میں دندناتی پھررہی ہیں اور لوگوں کو اپنا شکار بنا رہی ہیں لیکن ستم بالائے ستم یہ کہ حکومت ، صحت کے مراکز اور معالجوں کی اکثریت لوگوں کو ان امراض سے بچانے میں مخلص ہی نہیں۔ ہم میں سے ہرکوئی جانتاہے کہ حکومتوں کی تمام ترکوششیںبیماریاں پھیلانے کے لئے ہی ہوتی ہیں، ہرکوئی جانتاہے کہ صحت کے مراکز لوٹ مار کے اڈے بن چکے ہیں اور ڈاکٹرز اور حکماء دونوں ہاتھ سے لوٹ رہے ہیں۔ وہ علاج کے نام پر مریضوں سے پیسوں سے بھری ہوئی بوریاں وصول کرتے ہیں لیکن علاج اس اندازمیں کرتے ہیں کہ مریض مستقل طورپر ان کا کلائنٹ بنا رہے۔ دنیا میں جن اقوام نے ترقی کی ہے، ان کے ہاں علاج معالجہ مفت ہوتاہے ، یہاں الٹ ہے۔ ہرچیز کو کمرشلائز کردیا گیا ہے، ایسے میں وہ افراد اور ادارے تحسین اور حوصلہ افزائی کے مستحق ہیں جو صحت کا شعور عام کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ڈاکٹرجاویداقبال ایسے ہی لوگوں میں شامل ہیں۔'' صحت مند اور لمبی زندگی کے لئے10رہنما اصول''،''بریسٹ کینسر''،'' نامردی'' کے نام سے ان کی تینوں کتابیں اسی سلسلہ کی کڑی ہیں۔ ان میں سے ہرکتاب دو سو سے اڑھائی سو صفحات تک مشتمل ہے۔

 photo 3books_zps68812f2a.jpg

ہرکتاب میں اس کے موضوع پر پوری تفصیل سے بحث کی گئی ہے۔'' صحت مند اور لمبی زندگی کے لئے10رہنما اصول'' کے ذیل میں بیان کیاگیاہے کہ آلودگی سے حفاظت، اسلامی احکام پر عمل، ازدواجی تعلقات میں بہتری، تمباکو نوشی سے پرہیز، متحرک رہنے، خوش وخرم زندگی گزارنے، ذہنی تنائو اوردبائو کم کرنے ، غذائی عادات کو بہتربنانے ، مثبت اندازفکر اپنانے اور نشہ آور اشیاسے پرہیز سے ہی ایک انسان صحت مند اور لمبی زندگی گزارسکتاہے۔ مصنف میں ان اصولوں کی اہمیت، افادیت کو جامع اندازمیں بیان کیاہے جبکہ یہ بھی بتایاہے کہ ان اصولوں پرکیسے آسانی سے عمل کیاجاسکتا ہے۔ اسی طرح بریسٹ کینسر اور نامردی کے ضمن میں بھی ان امراض کے اسباب اور بچائو کی تدابیر پر مفصل بحث کی گئی ہے جبکہ ایسا آسان علاج بھی بیان کیاگیاہے کہ ایک عام مریض بھی اس سے فوائدحاصل کرسکتاہے۔'' صحت مند اور لمبی زندگی کے لئے10رہنما اصول'' کی قیمت545روپے،''بریسٹ کینسر'' کی قیمت495 روپے اور'' نامردی'' کی قیمت بھی495 روپے ہے۔ خوبصورت ٹائٹلز اور بہترین سفید کاغذ پر شائع ہونے یہ تینوں کتب پیرامائونٹ پبلشنگ انٹرپرائز،152/Oبلاک نمبر2 ، پی ای سی ایچ ایس، کراچی سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔

خطبات جمعہ وعیدین

مصنف: مولاناابوالکلام آزاد،قیمت:220روپے

ناشر: مکتبہ جمال، تیسری منزل، حسن مارکیٹ، اردو بازار، لاہور

 photo Khutbaat_zps87622ae1.jpg

زیرنظرکتاب کے عنوان سے ہی معلوم ہوجاتاہے کہ یہ مولانا آزاد کے ان خطبات کا مجموعہ ہے جو انھوں نے جمعہ اور عیدین کے کئی مواقع پر بیان کئے۔اللہ رب العزت نے مولاناآزاد کو فہم دین کاایک خاص ملکہ عطاکیاتھا۔ مولانا کے خطبات میں استدلال کی پختگی، زبان کی لطافت، الفاظ کی شان وشوکت، اندازبیان کی شائستگی، سامعین کے دل ودماغ کو پوری طرح مسخر کرلیتی ہے۔ کتاب کے آغاز میں ایک باب میں خطبات جمعہ عیدین کے بارے خود مولانا خطباء کی رہنمائی فرماتے ہیں کہ رشدوہدایت کے دائمی اس ذریعہ کی بابت خلفاء وسلاطین کا کیامعمول رہاہے۔ مولانا کے یہ خطبات تمام خاص و عام مواقع پر بیان ہوئے جبکہ بہت سے خطبات خصوصی عنوانات کے تحت بھی دئیے گئے۔وہ ایک سے زائد ہیں گویا ایک سیریز۔ ان عنوانات میں اسلامی زندگی کا طرہ امتیاز،مسلمانوں کی اجتماعی زندگی،مسلمانوں کے انحطاط کے حقیقی اسباب اور علاج ،کھوئے ہوئے وقار کی واپسی کے موضوع بھی شامل ہیں۔ مکتبہ جمال قابل تحسین ہے کہ اس نے مولانا آزاد کی کتب کو ازسرنوخوب صورت اندازمیں شائع کرنے کا بیڑہ اٹھارکھاہے۔ یقیناً مولانا کے یہ خطبات خطیب حضرات وخواتین کے لئے خاصے کی چیز ثابت ہوں گے ۔

لہورنگ فلسطین

مصنف: سلمیٰ اعوان

قیمت:475روپے

ناشر:دوست پبلیکیشنز،پلاٹ نمبر110، سٹریٹ15،I-9/2، اسلام آباد

 photo Lahurang_zpsa268927a.jpg

نامور ناول نگار اور سفرنامہ نگارسلمیٰ اعوان کا تعارف تو ان کی سترہ کتابیں ہیں جو 'لہورنگ فلسطین' سے پہلے منظرعام پر آچکی ہیں۔ ''شیبا''،'' ثاقب''، '' زرغونہ''،'' تنہا''،'' گھروندا ایک ریت کا'' سمیت بہت سے ناول بھی ان کا تعارف ہیں لیکن ان کا زیادہ بڑا تعارف'' روس کی ایک جھلک''،''یہ میرا بلتستان''،''میرا گلگت وہنزہ''،''سندرچترال'' اور '' مصر میراخواب'' سمیت ان کے وہ سارے خوبصورت سفرنامے ہیں جنھیں پڑھتے ہوئے ایک پوری نسل پلی بڑھی ہے۔ اب ان کا تازہ ناول'لہورنگ فلسطین'فلسطین کی ایسی کہانی ہے جس میں وہاں کی پوری تاریخ بھی عیاں ہوتی ہے اور اس مسئلے کے اصل محرکات کو بھی نہایت خوبصورت اندازمیں اجاگرکیاگیاہے۔ اس میں جہاں لطیف جذبوں پر مشتمل محبت کی داستان پڑھنے کو ملتی ہے وہاں قاری اس مسئلے کے اصل حل کو بھی جان لیتاہے۔ ان یہودی سازشوں کو بھی بے نقاب کیاگیاہے جو ہنستے بستے فلسطین کو خاک وخون میں لت پت کرگئیں۔ ورنہ یہ وہی سرزمین تھی جہاں صدیوں سے مسلمان، یہودی اور عیسائی باہم شیروشکر تھے۔

محترمہ سلمیٰ اعوان نے اس ناول میں تاریخ کے وہ گوشے بے نقاب کئے ہیںجو ہماری نظروں سے اوجھل رہے یا ہماری یادداشت سے محو ہوتے جارہے ہیں۔ ناول کے ایک یہودی کردار نے یہ کہہ کر سب کچھ طشت ازبام کردیاہے کہ'' ارے آفندی! ہم سیفاردی یہودی تو اسرائیلی ریاست چاہتے ہی نہیں ہیں، ان اشکینازیوں(یورپی) کے بھانت بھانت کے کلچر، اوپر سے ان کے ماڈرن ، ترقی یافتہ، لسانی اور نسلی برتری کے زعم۔ بھئی زمانے گزرجاتے ہیں تب کہیں جاکرمشترکہ تہذیبیں وجود میں آتی ہیں۔ ہم نے عربی لٹریچر، موسیقی اورآرٹ کو مذہبی خانوں میں نہیں بانٹا۔وہ مسلمان، عیسائی، یہودی اور آرمینائی سب کاملاجلا اثاثہ ہے جسے وہ اشکرنزئی کمتر اور گھٹیا ہونے کا تاثر دیتے ہیں مگر ہمیں ان کے رنگ برنگے کلچروں سے کوئی دلچسپی نہیں جس میں یہ ہمیں دھکیلنا چاہتے ہیں''۔ مضبوط جلد اورساڑھے تین سوسے زائد صفحات کا یہ ناول خوبصورت طباعت کا شاہکارہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں