ہیرسن فورڈ انڈیانا جونز اور ہان سولو جیسے کرداروں کو زندہ جاوید کردینے والا سپر اسٹار

ہیریسن فورڈ کا شمار ایسے اداکاروں میں ہوتا ہے جنھوں نے جو بھی کردار ادا کیا وہ عوام کے دل و دماغ میں رچ بس گیا،

ہیریسن فورڈ نے نے 1964ء میں لاس اینجلس کیلی فورنیا کے ایک ریڈیوسٹیشن میں وائس اوور کی ملازمت کے لئے کوشش کی مگر انھیں مسترد کر دیا گیا ۔فوٹو: فائل

ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں ایک سے بڑھ کر ایک فلمی ہیرو ہیں جو عوام کے دلوں پر راج کرتے ہیں مگر ایسے بہت کم ہیں جنھیں لوگ ان کے اصل نام سے کم اور کردار سے زیادہ پہنچانتے ہیں۔

ہیری سن فورڈ کا شمار بھی ایسے ہی ہالی وڈ فلمی ہیروز میں ہوتا ہے جنھوں نے جو بھی کردار ادا کیا وہ عوام کے دل و دماغ میں رچ بس گیا، خاص طور پر سٹاروار سیریز میں ہان سولو کا کردار ، انڈیانا جونز سیریز میں انڈیانا کا کردار،بلیڈ رنر میں رک ڈیکارڈ کا کردار اور وٹنس میں جان بک کا کردار ادا کرتے ہوئے انھوں نے ان میں حقیقت کا رنگ بھر دیا۔ خاص طور پر انڈیانا جونز میں اس کی چالاکی، پھرتی، ذہانت اور دشمنوں کے چنگل سے بچ نکلنے کی صلاحیت فلم بینوں میں بہت مقبول ہوئی اور بہت سے لڑکے جونیئر انڈیانا جونز کی نقل کرتے بھی دکھائی دیئے۔

ہیرسن فورڈ13جولائی 1942ء کو امریکی ریاست الینوائے کے شہر شکاگو میں پیدا ہوئے، ان کی ماں ڈورتھی اپنے زمانے کی مشہور ریڈیو ایکٹریس تھیں، ان کے والد بھی جوانی میں اداکار رہے بعد میں ایڈورٹائزنگ کے شعبے سے وابستہ ہو گئے ، گویا اداکاری ہیرسن کو وراثت میں ملی ۔ ہیرسن کے دادا جان فٹگرالڈ اور دادی فلورنس ویرونیکا آئرش کیتھولک اور جرمن نژاد تھے جبکہ نانا ہیری اور نانی اینا یہودی النسل تھے ، جب ہیرسن سے پوچھا جاتا کہ ان کی تربیت کس مذہب کے تحت ہوئی تو وہ مسکرا کر کہتے ''ڈیموکریٹ''۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں جب اس سے پوچھا گیا کہ بطور آرٹسٹ اور بطور انسان ان کی زندگی پر آئرش کیتھولک اور رشین جیوئش وراثت میں سے کس کے زیادہ اثرات مرتب ہوئے تو ان کا کہنا تھا کہ بطور انسان انھوں نے ہمیشہ خود کو آئرش محسوس کیا جبکہ بطور ایکٹر انھوں نے خود کو ہمیشہ یہودی محسوس کیا ۔ لڑکپن میں ہیرسن فورڈ نے بوائے سکائوٹس آف امریکا میں حصہ لیا اور اس تنظیم کے دوسرے بڑے عہدے لائف سکائوٹ تک پہنچے۔ اسی طرح انھوں نے نیپون ایڈونچر بیس سکائوٹ کیمپ میں ریپٹائل سٹڈی میرٹ بیج میں بطور کونسلر کام کیا۔ یہ تجربہ فلموں میں بھی کام آیا ۔

1960ء میں ہیرسن نے مینے ایسٹ ہائی سکول سے گریجوایشن کی، انھیں سکول میں قائم ہونے والے نئے ریڈیو سٹیشن کا سب سے پہلا سٹوڈنٹ وائس کاسٹر چنا گیا۔ سینئر کلاس میں اسے سپورٹس کاسٹر کے طور پر بھی کام کرنے کا موقع ملا ۔ کالج کے زمانے میں وہ اسٹوڈنٹس کی ایک تنظیم سگما نو کے ممبر بھی بنے۔ انھیں اپنے شرمیلے پن کا شروع سے ہی احساس تھا اس لئے انھوں نے اس پر قابو پانے کے لئے ڈرامہ کلاسز میں بھی حصہ لیا۔

تعلیم سے فارغ ہونے کے بعد ہیرسن کی توجہ اب اپنے کیرئیر کی طرف تھی ۔ انھوں نے 1964ء میں لاس اینجلس کیلی فورنیا کے ایک ریڈیوسٹیشن میں وائس اوور کی ملازمت کے لئے کوشش کی مگر انھیں مسترد کر دیا گیا ۔ انھوں نے دل برداشتہ ہونے کے بجائے حالات کا مقابلہ کرنے کی ٹھانی اور وہیں ٹھہر گئے تاکہ متبادل ملازمت تلاش کی جا سکے۔ بالآخر کولمبیا پکچرز کے نیو ٹیلنٹ پروگرام کے تحت انھیں 150ڈالر فی ہفتہ کے کنٹریکٹ پر چھوٹے چھوٹے کردار ادا کرنے کی نوکری مل گئی ، ان کرداروں میں ان کی اہمیت محض خاموش اداکار کی تھی ، چند سیکنڈ کے یہ کردار گو اہم تو نہ تھے مگر اس سے ہیرسن کو اداکاری کی رموز سیکھنے میں بہت مدد ملی اور جیسے تیسے جیب کے اخراجات بھی پورے ہونے لگے۔ اسی دوران اس نے ایک فیچر فلم میں بل بوائے کا کردار ادا کیا جس میں اس نے کچھ سامان کسی گھر میں پہنچانا ہوتا ہے ، پروڈیوسر کا کہنا ہے کہ اس چھوٹے سے کردار کو ہیرسن نے ایسے نبھایا جیسے وہ کوئی فلم سٹار ہو۔ پروڈسرز نے ہیرسن کی خود اعتمادی دیکھی تو مزید بہتر کردار دینے لگے ، مگر ابھی تک ان کا نام کریڈٹ لسٹ میں نہیں آیا تھا یعنی اس کا نام فلم کے آخر میں نہیں چلایا جاتا تھا ۔ یوں تین سال تک بطور خاموش اداکار کے کام کرنے کے بعد 1967ء میں اسے ایک فلم'' اے ٹائم فار کلنگ'' میں کام کرنے کا موقع ملا جس میں کریڈٹ لسٹ میں اس کا نام ہیرسن جے فورڈ شامل کیا گیا۔ ''جے'' نام میں شامل کرنے کی وجہ یہ بتائی گئی کہ ہیرسن سے قبل بھی اسی نام کے ایک مشہو ر اداکار ہو گزرے تھے اس لئے نام میں جے کا اضافہ کیا گیا تھا تاکہ نام سے ان کا مغالطہ نہ ہو ، مگر بعد میں جے ختم کر دیا گیا ۔ مزے کی بات یہ ہے کہ ہیرسن کو اس بات کا کافی عرصے تک علم نہیں تھا کہ اس سے قبل بھی اس نام کا کوئی اداکار ہو ا ہے ۔

اس کے بعد انھوں نے یونیورسل سٹوڈیوز کی بنائی ہوئی ٹی وی سیریز میں کام کرنا شروع کر دیا۔ یہ 60ء کی دہائی کا آخری اور70ء کی دہائی کا ابتدائی دور تھا۔ اس دوران ہیرسن نے گن سموک، ان سائیڈ ، دی ورجینیا، دی ایف بی آئی، لو، امریکن سٹائل اور کنگ فو میں چھوٹے موٹے کردار ادا کئے۔ ہیرسن اداکاری کے اس کٹھن دور میں تھوڑے دلبرداشتہ بھی ہوئے کیونکہ انھیں ابھی تک کوئی بڑا کردار ادا کرنے کا موقع نہیں ملا تھا۔ تب انھوں نے گھریلو اخراجات پورے کرنے کے لئے فلموں کے سیٹ لگانے والوں کے ساتھ کام شروع کر دیا اور آہستہ آہستہ اس میں اتنی مہارت پیدا کر لی کہ وہ مکمل بڑھئی کا کام کرنے لگے، اس کام نے ان کی زندگی میں بڑا اہم کردار ادا کیا۔ اس دور کے مشہور راک بینڈ نے انھیں اپنے لئے سٹیج بنانے کے کام پر مامو ر کر دیا۔ انھوں نے اداکارہ سیلی کیلر مین کے لئے سن ڈیک بنایا اور برازیلین بینڈ لیڈر سرجیو مینڈیز کے لئے ریکارڈنگ سٹوڈیو ڈیزائین کیا۔

معروف فلم ڈائریکٹر جارج لوکاس نے بھی ہیرسن سے اپنے گھر میں کیبنٹ بنوائے یوں ان کا آپس میں اچھا تعلق قائم ہو گیا اور جارج نے 1973ء میں اپنی فلم امریکن گریفٹی میں سپورٹنگ رول دیا، یوں ہیرسن فورڈ کو بڑی سکرین پر اپنی صلاحیتوں کا کھل کر اظہار کرنے کا موقع ملا۔ گاڈ فادر فلم کے ڈائریکٹر فرانسس نے فلم کی کامیابی کے بعد اپنے سٹوڈیو میں توسیع کا فیصلہ کیا تو اس نے ہیرسن کی خدمات حاصل کیں اور اس دوران اسے اپنی دوفلموں کنورسیشن اور ایپی کلیپسی نو میں کاسٹ کیا ، اس سارے عرصے کے دوران ہیرسن جب بھی فلم کے سیٹ پر پہنچتے تو انھوں نے بڑھئی کا لباس پہنا ہوتا تھا ، مگر وہ اپنے اس کام سے بالکل مطمئن تھے کیونکہ یہی کام آہستہ آہستہ ان کے لئے کامیابی کی سیڑھی بنتا جا رہا تھا ۔



ہیرسن فورڈ کے کیریئر کو عروج اس وقت ملا جب جارج لوکا س نے اسے اپنی فلم سٹار وار میں ہان سولو کے کردار کے لئے منتخب کیا ۔ یہ فلم سیریز دنیا بھر میں ہمیشہ سے پسندیدہ رہی ہے ۔ ہان سولو کے کردار نے ہیرسن فورڈ کو سپر سٹار بنا دیا۔ اس کے بعد 1981ء میں ہیرسن فورڈ کو انڈیانا جونز کے کردار کے لئے منتخب کیا گیا۔ ریڈرز آف دی لاسٹ آرک میں انڈیانا جونز کا کردار ہی اس کی جان تھا اور ہیرسن نے اسے بڑی کامیابی سے ادا کیا۔ یہ فلم باکس آفس پر اتنی کامیاب ہوئی کہ اس کے بعد انڈیانا جونز سیریز کی مزید چار فلمیں بنیں ۔ انڈیانا جونز اینڈ دی ٹیمپل آف دی ڈوم 1984ء میں ، انڈیانا جونز اینڈ لاسٹ کروسیڈ 1989ء میں ، دی ینگ انڈیانا جونز کرانیکل 1993ء میں اور انڈیانا جونزاینڈ دی کنگڈم آف دی کرسٹل سکل 2008ء میں پیش کی گئی ۔ انڈیانا جونز سیریز کی پہلی دو فلموں کی کامیابی نے ہی ہیرسن فورڈ کو کامیابیوں کی بلندیوں پر پہنچا دیا اور ان کا شمار ہالی وڈ کے سپر سٹارز میں ہونے لگا۔

سٹاروارز اور انڈیانا جونز فلم سیریز کے دوران ہیرسن نے دیگر فلموں میں کام کیا ۔ 1977ء میں ہیروز، 1978ء میں فورس ٹن فرام نیورون،1979ء میں ہین اوور سٹریٹ، 1982ء میں بلیڈ رنر ، 1985ء میں وٹنس ، 1986ء میں ماسکیٹو کوسٹ اور 1988ء میں فرینٹک میں کام کیا۔ 1992ء میں فلم پیٹریاٹ گیمز میں جیک ریان کا کردار ادا کیا۔ 1993ء میں فیوجیٹو ،1994ء میں پریزنٹ ڈینجر،1995ء میں سبرینا ، 1997ء میں ڈیول آونز اور ایئر فورس ون میں کام کیا۔ ایئر فورس ون میں ہیرسن نے امریکی صدر کا کردار ادا کیا جو بہت مقبول ہوا۔


ہیرسن فورڈ کو اپنی بہت سی اہم فلموں کے کردار ہنگامی طور پر ملے جیسے سٹار وار کا کردار ہان سولو اسے محض اس لئے ملا کیونکہ وہ اس فلم کی دوسری کاسٹ کو ڈائیلاگ پڑھ پڑھ کر سنا رہا تھا تبھی ڈائریکٹر کو سوجھا کہ جو سب کو اتنے اچھے طریقے سے ڈائیلاگ پڑھ کر سنا رہا ہے اسی سے کردار کیوں نہ کروایا جائے۔ اسی طرح انڈیانا جونز کا کردار معروف اداکار ٹام سیلاک کی مصروفیت کی وجہ سے فلم ڈائریکٹر نے ہیرسن سے کرایا، جیک ریان کا کردار اسے اداکار ایلک بالڈون کی طرف سے غیر معمولی مطالبوں کی وجہ سے دیا گیا ۔

اس کے علاوہ ہیرسن فورڈ نے بہت سی ایسی فلموں میں بھی کام کیا جو تنقید کی زد میں رہیں اور وہ باکس آفس پر بھی فلاپ ہوئیں۔ ان میں سکس ڈیز سیون نائٹس ، رینڈم ہارٹس، کے 19دی وڈو میکر ، ہالی ود ہومیسائیڈ ، فائر وال اور ایکسٹرا آر ڈی نری میئرز شامل ہیں۔2011ء میں ہیرسن نے کائو بوائے اینڈ ایلینز میں کام کیا جو بہت پسند کی گئی ۔ اب وہ دی ایکسپینڈ ایبل تھری میں کام کر رہے ہیںاس کے پہلے دو حصے بہت مقبولیت حاصل کر چکے ہیں۔

ہیرسن فورڈ کی ایک اضافی خوبی یہ بھی ہے کہ وہ جہاز یا ہیلی کاپٹر اڑانا بھی جانتے ہیں اور انھوں نے امریکی ریاست وایومنگ میں اپنے آٹھ سو ایکڑ کے فارم میں بطور خاص رن وے بنایا ہے ۔ جہاز اڑانے کی تربیت انھوں نے 1990ء میں اس وقت حاصل کی جب انھوں نے گلف سٹریم ٹو خریدا ۔ ان کے جہاز اڑانے کی یہ صلاحیت کئی مرتبہ ریسکیو آپریشن کرنے والوں کے کام آئی جب انھوں نے کوئی چارہ نہ دیکھتے ہوئے ہیرسن فورڈ کو اپنے ہیلی کاپٹر سے حادثے کے مقام پر مدد پہنچانے کی اپیل کی، یوں ہیرسن فورڈ انسانیت کی خدمت کے لئے ہمیشہ مستعد رہتے ہیں، اس وقت ان کے پاس سات چھوٹے ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹر ہیں۔ مارچ 2004ء میں ینگ ایگلز پروگرام دی ایکسپیریمنٹل ایئر کرافٹ ایسوسی ایشن نے انھیں اپنا چیئر مین منتخب کر لیا۔ اس کے علاوہ ماحولیات کی ایک تنظیم کنزر ویشن انٹرنیشنل کے وائس چیئرمین اور بورڈ آف گورنر آرکیالوجیکل انسٹی ٹیوٹ آف امریکا کے جنرل ٹرسٹی ہیں۔

ہیرسن فورڈ نے تین شادیاں کیں ۔ پہلی بیوی میری سے دوبیٹے بنجامن اور ولارڈ ہیں۔ دوسری بیوی سے بھی دوبچے میلکم اور جارجیا ہیں۔ انھوں نے تیسری شادی 2010ء میں اداکارہ کیلسٹافلاک سے کی ۔

اعزازات:

ہیرسن فورڈ کو فلم وٹنس میں اداکاری کے بہترین جوہر دکھانے پر اکیڈمی ایوارڈ برائے بیسٹ ایکٹر کے لئے نامزد کیا گیا۔ اسی فلم کے لئے ہیرسن کو بیفٹا اور گولڈن گلوب کے لئے بھی نامزد کیا گیا۔

2000ء میں ہیرسن فورڈ نے اے ایف آئی لائف اچیومنٹ ایوارڈ حاصل کیا۔

2002ء میں سیسل بی ڈی ملی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 2003ء میں ہالی وڈ واک آف فیم کا ایوارڈ دیا گیا۔ ہیرسن کو تین فلموں دی ماسکیٹو کوسٹ، دی فیوجیٹو اور سبرینا میں بہترین اداکاری پر تین مرتبہ بیسٹ ایکٹر گولڈن گلوب ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا۔

2006ء میں ہیرسن کو جنگلی حیات کو محفوظ بنانے کے لئے کوششیں کرنے پر دی جیولز ورنے سپرٹ آف نیچرایوارڈ سے نوازا گیا۔

انڈیانا جونز اور ہان سولو جیسے لازوال کردار ادا کرنے پر 2007ء کے سکریم ایوارڈز کے موقع پر ہیرسن کو دی فرسٹ ایور ہیرو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
Load Next Story