ڈاکٹرز کا نیشنل لائسنسنگ امتحانات کیخلاف احتجاج اسلام آباد میدان جنگ بن گیا
احتجاج کے دوران ڈاکٹروں اور پولیس میں ہاتھا پائی، پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج
نیشنل لائسنسنگ امتحانات کے خلاف ڈاکٹروں کی جانب سے احتجاج کے دوران وفاقی دارالحکومت کا مرکز میدان جنگ بن گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کے مختلف حصوں سے آئے ڈاکٹروں نے نیشنل لائسنسنگ امتحانات کے خلاف اسلام آباد کے جی نائن مرکز پر واقع پی ایم سی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ انہوں نے این ایل ای امتحان اور پی ایم سی کے صدر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم بی بی ایس کرنے کے بعد این ایل ای کا امتحان ظلم ہے لہٰذا حکومت یہ فیصلہ واپس لے، ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو پاکستان میڈیکل کمیشن کی عمارت کی تالہ بندی کی جائے گی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین پی ایم سی کی عمارت کے احاطے میں داخل ہوگئے اور پتھراؤ شروع کردیا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، اسی دوران ینگ ڈاکٹرز اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کردیا۔ پولیس نے 15 سے زائد ڈاکٹروں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا الٹی میٹم
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر حیدر عباسی نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج پر پولیس کی جانب سے دھاوا بولا گیا، پی ایم سی کے نائب صدر علی رضا استعفی دیں اور گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کیا جائے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں کام چھوڑ ہڑتال کریں گے۔
ڈی سی اسلام آباد اور ڈاکٹر رہنماؤں میں مذاکرات
الٹی میٹم کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے مذاکرات کے دوران ڈی سی اسلام آباد گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کرنے پر رضا مند ہوگئے، انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کو رہا کرنے پر ڈاکٹروں کو احتجاجی جگہ چھوڑنی ہوگی، جس پر ڈاکٹروں نے کہا کہ ساتھیوں کی رہائی تک ہم پی ایم سی کے باہر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں بھی ینگ ڈاکٹر اور میڈیکل کے طلبہ نے این ایل ای کے خلاف احتجاج کیا تھا ، اس دوران بھی پولیس نے ڈاکٹروں کو روکنے کے لیے کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے کچھ ڈاکٹروں کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملک کے مختلف حصوں سے آئے ڈاکٹروں نے نیشنل لائسنسنگ امتحانات کے خلاف اسلام آباد کے جی نائن مرکز پر واقع پی ایم سی کے دفتر کے باہر احتجاج کیا۔ انہوں نے این ایل ای امتحان اور پی ایم سی کے صدر کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم بی بی ایس کرنے کے بعد این ایل ای کا امتحان ظلم ہے لہٰذا حکومت یہ فیصلہ واپس لے، ان کے مطالبات منظور نہ ہوئے تو پاکستان میڈیکل کمیشن کی عمارت کی تالہ بندی کی جائے گی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین پی ایم سی کی عمارت کے احاطے میں داخل ہوگئے اور پتھراؤ شروع کردیا۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، اسی دوران ینگ ڈاکٹرز اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور لاٹھی چارج کردیا۔ پولیس نے 15 سے زائد ڈاکٹروں کو گرفتار بھی کرلیا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا الٹی میٹم
دوسری جانب ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ڈاکٹر حیدر عباسی نے کہا ہے کہ پرامن احتجاج پر پولیس کی جانب سے دھاوا بولا گیا، پی ایم سی کے نائب صدر علی رضا استعفی دیں اور گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کیا جائے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو ملک بھر میں کام چھوڑ ہڑتال کریں گے۔
ڈی سی اسلام آباد اور ڈاکٹر رہنماؤں میں مذاکرات
الٹی میٹم کے بعد ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سے مذاکرات کے دوران ڈی سی اسلام آباد گرفتار ڈاکٹروں کو رہا کرنے پر رضا مند ہوگئے، انہوں نے کہا کہ گرفتار افراد کو رہا کرنے پر ڈاکٹروں کو احتجاجی جگہ چھوڑنی ہوگی، جس پر ڈاکٹروں نے کہا کہ ساتھیوں کی رہائی تک ہم پی ایم سی کے باہر اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ لاہور میں بھی ینگ ڈاکٹر اور میڈیکل کے طلبہ نے این ایل ای کے خلاف احتجاج کیا تھا ، اس دوران بھی پولیس نے ڈاکٹروں کو روکنے کے لیے کیمیکل کا اسپرے کیا تھا جس سے کچھ ڈاکٹروں کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔