کابینہ اجلاس ساتویں مردم شماری سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور
کابینہ نے مردم شماری کیلئے فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی
وفاقی کابینہ نے ساتویں مردم شماری کرانے سے متعلق تجاویز جزوی طور پر منظور کرلیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ملک میں ہونے والی ساتویں مردم شماری سے متعلق تجاویز کو جزوی طور پر منظور کرلیا گیا۔ کابینہ نے ساتویں مردم شماری کیلئے فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم نے مردم شماری کے طریقہ کار میں شامل بعض تجاویز کی مخالفت کی، ایم کیو ایم کے رہنما اور وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص جہاں مقیم ہے اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔
مردم شماری میں جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا
وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کابینہ نے مردم شماری کے لیے جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے، مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کی منظوری کی تجویز جلد پیش کی جائے گی۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ پانچ سال کے وقفےسے مردم شماری ہوگی۔
واضح رہے کہ ملک میں آخری مردم شماری 2017 میں ہوئی تھی، مردم شماری کے نتائج پر سندھ کی سیاسی قیادت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، ان کا موقف تھا کہ مردم شماری میں سندھ بالعموم اور کراچی سمیت صوبے کے شہری علاقوں کی آبادی کو کئی گنا کم ظاہر کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں 9 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا۔
اجلاس میں ملک میں ہونے والی ساتویں مردم شماری سے متعلق تجاویز کو جزوی طور پر منظور کرلیا گیا۔ کابینہ نے ساتویں مردم شماری کیلئے فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دے دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم نے مردم شماری کے طریقہ کار میں شامل بعض تجاویز کی مخالفت کی، ایم کیو ایم کے رہنما اور وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا کہ مردم شماری کیلئے ڈیفیکٹو طریقہ کار اپنایا جانا چاہیے، جو شخص جہاں مقیم ہے اسے مردم شماری کے دوران اسی علاقے کی آبادی میں شمار کیا جائے۔
مردم شماری میں جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا
وفاقی وزیر اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ کابینہ نے مردم شماری کے لیے جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے، مشترکہ مفادات کونسل میں مردم شماری کی منظوری کی تجویز جلد پیش کی جائے گی۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ پانچ سال کے وقفےسے مردم شماری ہوگی۔
واضح رہے کہ ملک میں آخری مردم شماری 2017 میں ہوئی تھی، مردم شماری کے نتائج پر سندھ کی سیاسی قیادت نے شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا، ان کا موقف تھا کہ مردم شماری میں سندھ بالعموم اور کراچی سمیت صوبے کے شہری علاقوں کی آبادی کو کئی گنا کم ظاہر کیا گیا ہے۔