حکومت کی آئندہ 3 ماہ میں مزید 5870 ارب روپے قرض لینے کی منصوبہ بندی

قرض ٹریژری بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کے اجرا کے ذریعے کمرشل بینکوں سے لیا جائیگا


Salman Siddiqui October 06, 2021
قرض پہلے سے لیے گئے 5.15 ٹریلین روپے کی قرض کی ادائیگی کیلیے استعمال ہوگا ۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD: وفاقی حکومت نے آئندہ 3 ماہ میں ٹریژری بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے 5.87 ٹریلین روپے کا قرض لینے کی منصوبہ بندی کرلی۔

مرکزی بینک کے مطابق یہ قرض کمرشل بینکوں سے لیا جائے گا۔ 5.87 ٹریلین روپے کا قرض پہلے سے لیے گئے 5.15 ٹریلین روپے کی قرض کی ادائیگی کے لیے استعمال ہوگا۔ نئے قرضوں سے قوم پر قرضوں کا بوجھ مزید بڑھ جائے گا کیوں کہ گذشتہ ماہ ہی اسٹیٹ بینک نے بینچ مارک انٹرسٹ ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا ہے۔

ماہر اقتصادیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان کا کہنا ہے کہ بینچ مارک انٹرسٹ ریٹ میں ایک پوائنٹ اضافے سے قرضوں پر سود کی ادائیگی 180 ارب روپے بڑھ جاتی ہے۔ پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی کے ریسرچ ہیڈ سمیع اﷲ طارق کا کہنا تھا کہ ٹریژری بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کے اجرا سے حکومت کا مقصد قرض لینے کی لاگت کم کرنا، اقتصادی اصلاحات نافذ کرنے کے لیے مناسب وقت حاصل کرنا ہے۔ حکومت نئے قرض میں سے 720 بلین بجٹ اخراجات کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی رکھتی ہے۔ ان میں ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔

 

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔