یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
یوسف رضا گیلانی کو ان کا نام ای سی ایل میں ہونے کے باعث روکا گیا، ذرائع
سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی ای سی ایل میں نام شامل ہونے کی وجہ سے بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے اٹلی نہ جاسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے اٹلی جانا چاہتے تھے، اس حؓوالے سے ان کا پروٹوکول عملہ ائیرپورٹ پہنچا اور امیگریشن حکام سے پاسپورٹ چیک کرنے کے لیے کہا۔
یوسف رضا گیلانی کا نام و کوائف اسٹاپ لسٹ پر ہونے پر امیگریشن حکام نے ان کے پروٹوکول عملے کو معلومات فراہم کی کہ سابق وزیر اعظم بیرون ملک نہیں جاسکتے، پروٹوکول اسٹاف معلومات لینے کے بعد واپس روانہ ہوگیا۔
پیپلز پارٹی کا احتجاج
پاکستان پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانے سے روکے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے، اس حوالے سے شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی انٹر پارلیمانی یونین میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے پانچ اراکین قومی اسمبلی اور پانچ سینیٹرز کے ہمراہ بیرون ملک جارہے تھے، سید یوسف رضا گیلانی کی علی الصبح فلائیٹ تھی تاہم رات میں ای سی ایل میں نام ہونے کی تصدیق کے بعد وہ ایئرپورٹ نہیں گئے، جیل سے سزا یافتہ مجرموں کو ملک سے باہر جانے دیا جاتا ہے مگر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں پر قدغنیں ہیں، ای سی ایل سے نام ہٹا کر پیشیاں بھگتنے والوں کو بھی ملک سے باہر جانے دیا گیا مگر جیالوں کیلئے الگ قانون ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا نام توقیر صادق کی بطور چیئرمین اوگرا تعیناتی کے معاملے پر 2013 میں نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا، 2020 میں عدالتی حکم پر یوسف رضا گیلان ی کو ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم ان کا نام تاحال ای سی ایل میں شامل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے اٹلی جانا چاہتے تھے، اس حؓوالے سے ان کا پروٹوکول عملہ ائیرپورٹ پہنچا اور امیگریشن حکام سے پاسپورٹ چیک کرنے کے لیے کہا۔
یوسف رضا گیلانی کا نام و کوائف اسٹاپ لسٹ پر ہونے پر امیگریشن حکام نے ان کے پروٹوکول عملے کو معلومات فراہم کی کہ سابق وزیر اعظم بیرون ملک نہیں جاسکتے، پروٹوکول اسٹاف معلومات لینے کے بعد واپس روانہ ہوگیا۔
پیپلز پارٹی کا احتجاج
پاکستان پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو بیرون ملک جانے سے روکے جانے پر شدید احتجاج کیا ہے، اس حوالے سے شیری رحمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یوسف رضا گیلانی انٹر پارلیمانی یونین میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے پانچ اراکین قومی اسمبلی اور پانچ سینیٹرز کے ہمراہ بیرون ملک جارہے تھے، سید یوسف رضا گیلانی کی علی الصبح فلائیٹ تھی تاہم رات میں ای سی ایل میں نام ہونے کی تصدیق کے بعد وہ ایئرپورٹ نہیں گئے، جیل سے سزا یافتہ مجرموں کو ملک سے باہر جانے دیا جاتا ہے مگر پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماؤں پر قدغنیں ہیں، ای سی ایل سے نام ہٹا کر پیشیاں بھگتنے والوں کو بھی ملک سے باہر جانے دیا گیا مگر جیالوں کیلئے الگ قانون ہے۔
یوسف رضا گیلانی کا نام توقیر صادق کی بطور چیئرمین اوگرا تعیناتی کے معاملے پر 2013 میں نیب کی سفارش پر ای سی ایل میں شامل کیا گیا تھا، 2020 میں عدالتی حکم پر یوسف رضا گیلان ی کو ایک مرتبہ بیرون ملک جانے کی اجازت دی گئی تھی تاہم ان کا نام تاحال ای سی ایل میں شامل ہے۔