بلوچستان میں 3 وزیر 2 مشیراور 4 پارلیمانی سیکریٹری مستعفی
ناراض ارکان تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو ہم بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
حکمران جماعت بی اے پی اور اتحادی جماعتوں کے 3 وزرا، 2 مشیر اور 4 پارلیمانی سیکریٹریوں نے استعفے دے دیے۔
بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اور پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کا مشترکہ اجلاس بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوا جس میں وزرا میر ظہور بلیدی، میر اسد اللہ بلوچ، سردار عبدالرحمن کھیتران، وزیراعلیٰ کے مشیران محمد خان لہڑی، میر اکبر آسکانی، پارلیمانی سیکرٹریز بشریٰ رند، عبدالرشید بلوچ، ماہ جبین شیران ، ارکان اسمبلی میر نصیب اللہ مری، لیلہ ترین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ناراض وزراء، مشیران، پارلیمانی سیکرٹریزنے رات گئے گورنر بلوچستان کو استعفے پیش کردیے۔
صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے میڈیا کو بتایا کہ ناراض ارکان اسمبلی اپنے موقف پر قائم یکجا اور متحد ہیں جلد ایک اہم فیصلہ کریں گے جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مختلف نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 40اراکین کی مخلوط حکومت میں 30کی حمایت حاصل ہے، 40ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہوگی تو مستعفی ہو جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ ناراض ارکان تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو ہم بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سیاست میں ڈر نہیں ہونا چاہیے میں استعفیٰ نہیں دے رہا، اگر مخلوط حکومت میں شامل 40ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہوگی تو از خود مستعفیٰ ہو جاؤں گا۔
بلوچستان عوامی پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی (عوامی) اور پی ٹی آئی کے ناراض ارکان کا مشترکہ اجلاس بلوچستان اسمبلی میں منعقد ہوا جس میں وزرا میر ظہور بلیدی، میر اسد اللہ بلوچ، سردار عبدالرحمن کھیتران، وزیراعلیٰ کے مشیران محمد خان لہڑی، میر اکبر آسکانی، پارلیمانی سیکرٹریز بشریٰ رند، عبدالرشید بلوچ، ماہ جبین شیران ، ارکان اسمبلی میر نصیب اللہ مری، لیلہ ترین نے شرکت کی۔ اجلاس میں ناراض وزراء، مشیران، پارلیمانی سیکرٹریزنے رات گئے گورنر بلوچستان کو استعفے پیش کردیے۔
صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے میڈیا کو بتایا کہ ناراض ارکان اسمبلی اپنے موقف پر قائم یکجا اور متحد ہیں جلد ایک اہم فیصلہ کریں گے جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مختلف نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 40اراکین کی مخلوط حکومت میں 30کی حمایت حاصل ہے، 40ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہوگی تو مستعفی ہو جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ ناراض ارکان تحریک عدم اعتماد کا ساتھ دینا چاہتے ہیں تو ہم بھی ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، سیاست میں ڈر نہیں ہونا چاہیے میں استعفیٰ نہیں دے رہا، اگر مخلوط حکومت میں شامل 40ارکان کی اکثریت میرے خلاف ہوگی تو از خود مستعفیٰ ہو جاؤں گا۔