رانی مکھرجی فلم ’’مردانی‘‘ کی شوٹنگز میں شامل ہوگئیں

یش راج فلمز کے بینر تلے بنائی جانیوالی فلم کی ہدایات پردیب سرکار دے رہے ہیں، رانی خاتون پولیس افسر کے کردار نبھائیں گی


Showbiz Desk February 03, 2014
وزن میں کافی کمی کرلی،کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کیلیے خاتون پولیس افسران سے بہت کچھ سیکھا،رانی۔ فوٹو: فائل

SRINAGAR: بالی ووڈ اداکارہ رانی مکھر جی نے اپنی نئی فلم ''مردانی'' کی شوٹنگز میں حصہ لینا شروع کردیا ہے، یش راج فلمز کے بینر تلے بنائی جانیوالی فلم کی ہدایات پردیب سرکار دے رہے ہیں جب کہ رانی مکھر جی فلم میں ایک پولیس افسر کا کردار ادا کررہی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق فلم کی شوٹنگز 21 جنوری سے شروع ہوچکی تھیں جب کہ بالی ووڈ اداکارہ نے گزشتہ روز سے سیٹ پر آنا شروع کیا ہے اور وہ ان دنوں اپنے سین عکس بند کروانے میں مصروف ہیں ۔ رانی مکھر جی نے فلم میںا پنے کردار کو بہتر طور پر ادا کرنے کے لیے بہت محنت کی ہے اور وہ ایک پولیس افسر کے حالات اور اس کے فرائض جاننے کے لیے کرائم برانچ کے سربراہ سے بھی ملاقات کرچکی ہیں جس میں اس نے خاتون پولیس افسر کا کردار ادا کرنے کے سلسلہ میں بہت سے ٹپس حاصل کی ہیں فلم کی شوٹنگز اپریل تک ختم ہوجائیں گی اور اس کے بعد فلم کی پوسٹ پروڈکشن کا کام شروع کردیا جائے جب کہ اسے جولائی میں سینما گھروں کی زینت بنایا جائے گا ۔

ذرائع کے مطابق آخری مرتبہ فلم تلاش میں میں عامر خان کے ساتھ نظر آنیوالی اداکارہ کے وزن میں کچھ اضافہ ہوگیا تھا اور وہ کچھ موٹی نظر آنے لگی تھیں کو فلم کے پروڈیوسر ادیتہ چوپڑا اور ہدایتکار پردیب سرکار نے اسے اپنے وزن میں کمی کرنے کا کہا جس پر اداکارہ نے دن رات کی محنت کے بعد اپنے وزن میں کافی حد تک کمی کرلی ہے اور وہ اس فلم میںا یک مرتبہ پھر سے مداحوں ایک اسمارٹ ہیروئین کے روپ میں نظر آئیں گی اس سلسلہ میں ایک انٹرویو کے دوران رانی مکھر جی کا کہنا تھا کہ میں نے مردانی کے ہدایتکار ادیتہ چوپڑا کی ہدایت پر جم میں روزانہ دو سے تین گھنٹے کی سخت ترین ورزشیں کیں جس دوران میں اپناوزن 12 سے 13کلو تک کم کرچکی ہوں اور ابھی اپنے وزن کو کم کرنے کے لیے مزید کوششیں کررہی ہوں امید ہے میرے مداح ایک مرتبہ پھر مجھے سینما اسکرین پر اسمارٹ اور پرکشش ہیروئن کے روپ میں سراہیں گے ۔ فلم کی کہانی کے متعلق گفتگو کرتے ہوئے 35 سالہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ پردیب سرکار کی پروڈکشن میں بنائی جانیوالی فلم ''مردانی ''ایک خاتون پولیس افسر کے متعلق ہے ۔

میں نے اس سے قبل اپنی کسی بھی فلم میؓں خاتون پولیس افسر کا کردار ادا نہیں کیافلم میں اپنے کردار کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے میں نے بہت سی خاتون پولیس افسروں کے ساتھ ساتھ ممبئی کرائم برانچ کے سربراہ ہمناشو رائے (Himanshu Roy) سے بھی ملاقات کی اور ان سے ایک پولیس افسر کے لائف اسٹائل اور ان کی باڈی لینگویج کے متعلق بھی معلومات لیں ہیں ۔ ایکشن اور تھرلر رول بھی کرنے کی پریکٹس ہوچکی ہے۔فلم ''مردانی'' اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ جلوہ گر ہونے کے لیے تیار ہوں امید ہے شائقین کو فلم میں میری اداکاری پسند آئے گی۔ ادھر اطلاعات کے مطابق رانی مکھر جی اسی ماہ کے دران ملائشیا میں ہونویالے ایک کنسرٹ میں بھی شرکت کررہی ہیں15 فروری کو ہونیوالے اس شو میں اداکارہ کے ساتھ بالی ووڈ اداکار شاہ رخ خان اور اداکارہ مادھوری ڈکشٹ بھی اسٹیج پر موجود اپنے جلوے دکھائیں گی۔

 photo 1_zpsae34501d.jpg

واضح رہے کہ 21مارچ 1978کو ممبئی کے فنکار گھرانے میں پیدا ہونیوالی رانی مکھرجی کے والد رام مکھرجی ہدایتکار اور ماں کرشنا پلے بیک سنگر تھیں ۔ بھائی راجہ مکھر جی فلم پروڈیوسر کم ڈائریکٹر ہیں ۔ رانی نے جوہو اسکول کے دور میں ہی رقص کی باقاعدہ تربیت حاصل کرنا شروع کردی تھی ،اداکارہ کا کہنا ہے کہ اس فنکار فیملی بیک گرائونڈ کے باوجود کبھی اداکارہ بننے کے بارے میں غور نہیں کیا تھا ۔1994میں ڈائریکٹر سلیم خان نے پیشکش کی ۔رانی نے بتایا کہ وہ اس پیشکش پر کچھ ہچکچائی مگر ماں کے اصرار پر تجرباتی طور پر کام کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔باپ کے ساتھ پہلی فلم بنگالی تھی جس میں کام کیا ۔اس کے بعد فلم ''راجہ کی آئے گی بارات''میں پرفارم کیا مگر یہ باکس آفس پر زیادہ کامیابی حاصل ن ہی کرسی تاہم اس میں اپنی عمدہ پرفارمنس پر اسکرین ایوارڈ جیتنے میں کامیاب ہوگئیں ۔1998کے دوران اداکارہ کی کئی فلمیں باکس پر شاندار کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں ۔

ان میں کرن جوہر کی فلم ''کچھ کچھ ہوتا ہے ''بھی شامل ہے جس پر انھیں بہترین معاون اداکارہ کا فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا اسی عرصے کے دوران وکرم بھٹ کی فلم ''غلام ''اور''مہندی ''شامل ہیں ۔اسی عرصہ میں اداکارہ کی مزید کئی فلموں میں لیڈی لیڈنگ رول میں فلمیں بنیں جو 1999اور 2000کے دوران ریلیز کی گئیں ۔ان میں ''ہیلو برادر''،''بادل''،''ہائے رام''،''حد کردی آپ نے ''،''بچھو'' شامل ہیں ،2000میں ہی ریلیز ہونیوالی فلم ''ہر دل جو پیار کرے گا ''میں اداکارہ کی بہترین پرفارمنس پر انھیں فلم فیئر ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا ۔پھر اسی سال فلم ''کہیں پیار نہ ہوجائے ''میں پرفارم کیا۔ 2001 اور 2002کے دوران اداکارہ کی فلمیں ریلیز ہوئیں ان میں ''چوری چوری چپکے چپکے''، ''بس اتنا سا خواب ہے''، ''نائیک''، ''کبھی خوشی کبھی غم ''پیار دیوانہ ہوتا ہے''،''مجھ سے دوستی کروگے''، ''ساتھیا ''اور '' چلو عشق لڑائیں '' شامل ہیں۔

2003-04 کے دوران فلمیں ''چلتے چلتے''، ''چوری چوری''، ''کلکتہ میل ''،''کل ہو نہ ہو'' ''ایل او سی کارگل''، ''یوا''،''ہم تم'' اور''ویر زارا'' سینما گھروں کی زینت بنائی گئیں۔ 2005-06کے دورا ن رانی کی فلمیں ''بلیک''، ''بائونٹی اور ببلی''،''پہیلی ''اور ''منگل پانڈے'' ریلیز ہوئیں۔ 2007-08 کے دوران فلم ''بابل''،''تارارم پم''، ''لگا چنری میں داغ''، ''ساوریا''، ''اوم شانتی اوم''، ''تھوڑا پیار تھوڑا میجک'' اور فلم ''رب نے بنادی جوڑی کی باکس آفس پر دھوم مچی۔ 2009میں فلم ''دل بولے ہڑپہ''اور 2011 میں ''نوون کلڈ جیسکا ''ریلیز ہوئیں ۔2012میں فلم ''تلاش'' میں رانی مکھر جی نے عامر خان کے مدمقابل عمدہ کردار نبھایا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں