امریکن سی آئی اے نے چین کے خلاف خصوصی مشن قائم کردیا

حال ہی میں تائیوان کی فضائی حدود میں چین کے جنگی جہازوں کی پرواز کے بعد سے دونوں سپر پاورز کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں

حال ہی میں تائیوان کی فضائی حدود میں چین کے جنگی جہازوں کی پرواز کے بعد سے دونوں سپر پاورز کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں (فوٹو: فائل)

امریکا کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے چینی حکومت کو سب سے بڑا خطرہ تصور کرتے ہوئے ایک نئے مشن کا آغاز کردیا ہے جو صرف چینی حکومت اور اس کی سرگرمیوں پر توجہ مرکوز رکھے گا۔

امریکی سی آئی اے کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق چائنا مشن سینٹر کے نام سے ایک مشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کا مقصد جمہوریہ چین کے عوام سے دنیا کو لاحق خطرات کا سدباب کرنا ہے۔ سی آئی اے کے مطابق امریکا کولاحق سب سے بڑا خطرہ چین ہے اور یہ خصوصی مشن بیجنگ کی جانب سے درپیش اسٹریٹیجک چیلنجز پر فوکس کرے گا۔

سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنس کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ خصوصی گروپ سی آئی اے کی جانب سے آپریٹ ہونے والے درجن بھر گروپوں میں سے ایک ہے اور چین کے بارے میں ایجنسی کی حکمت عملی پر باہمی روابط کے لیے ہر ہفتے ڈائریکٹر کی سطح پر میٹنگز کا انعقاد بھی ہوگا۔


سی آئی اے کا مزید کہنا ہے کہ اس سے امریکا کی مسابقت کو لاحق اہم مسائل جیسا کہ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی، معاشی سیکیورٹی، ماحولیاتی چیلینجز اور صحت کے مسائل وغیرہ سے نبز دآزما ہونے میں مدد ملے گی۔

ڈائریکٹر ولیم برنس کا کہنا ہے کہ اس نئے مشن سے ہمیں اکیسویں صدی میں چینی حکومت کی بڑھتی ہوئی مخالفت سے پیدا ہونے والے جغرافیائی سیاست کے اہم اور بڑے خطرات پر کام کرتے ہوئے خود کو مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

امریکا کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب بیجنگ کی مخالفت جو بائیڈن انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے جب کہ حال ہی میں تائیوان کی فضائی حدود میں چین کی جنگی جہازوں کی پرواز کے بعد بھی دونوں سر پاورز کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
Load Next Story