رسی پر چلنے فرش پر دوڑنے اور ہوا میں اڑنے والا ڈرون روبوٹ

کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے لیونارڈو نامی روبوٹ ڈرون بنایا ہے جو بہت سے کام کرسکتا ہے

کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (کیلٹیک) نے دنیا کا پہلا اڑن روبوٹ بنایا ہے جو دو قدموں سے سیدھا بھی چل سکتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ کیلٹیک

ISLAMABAD:
یہ روبوٹ دیکھنے میں تھوڑا مضحکہ خیز لگتا ہے کیونکہ یہ رسی پر چل کر کرتب دکھاتا ہے، زمین پر چلتا ہے، اسکیٹنگ کا اسے شوق ہے اور یہ ہوا میں بھی اڑسکتا ہے۔ اس کا نام لیونارڈو ہے جسے مختصراً لیو بھی کہا جاسکتا ہے۔

لیونارڈو درحقیقت 'لیگز آن بورڈ ڈرون' کا مخفف ہے۔ یہ ٹڈے کی طرح اچھل سکتا ہے اور اسکیٹنگ بھی کرسکتا ہے۔ کیلٹیک میں خود کار نظام اور ٹیکنالوجی کے تیارکردہ اس روبوٹ میں کئی طرح کے جوڑ ہیں جن سے وہ انسانوں کی طرح چلتا ہے اور پنکھڑیوں کی بدولت جست بھرتا اور اڑتا نظر آتا ہے۔ اس کی تفصلات سائنس روبوٹکس میں شائع ہوئی ہے۔

روبوٹ کے تخلیق کار گروہ کے سربراہ سُون جو چُنگ کہتے ہیں کہ پرندے مختصر اڑان بھر کر ایک درخت سے دوسرے درخت تک جاتے ہیں۔ اس طرح بعض پرندے اس طرح اڑتے ہیں گویا کہ وہ جست بھر رہے ہیں جس سے ہم نے سبق سیکھا ہے۔




اگرچہ چھوٹے بڑے بہت سے دوپایہ روبوٹ بنائے جاچکے ہیں لیکن جب زمین غیرہموار ہو تو ان کی نقل و حرکت محدود رہ جاتی ہے۔ اسی لیے کثیرالجہتی روبوٹ کی ضرورت ہمیشہ ہی محسوس ہوتی رہی ہے۔ تاہم چلنے والے روایتی روبوٹ کی پرواز کا کسی نے نہیں سوچا تھا۔ اس کےلیے ضروری تھا کہ فوری طور پر چلنے والا روبوٹ اپنا روپ بدل کر اس قابل ہوجائے کہ ہوا میں پرواز کرسکے۔ اسی لیے دنیا کا پہلا پاؤں چلنے اور پرواز کرنے والا روبوٹ تیار کیا گیا ہے۔



لیو کے پیر بہت ہلکےپھلکےبنائے گئے ہیں۔ پھرپرواز کےدوران انہیں سیدھا رکھنا اور روبوٹ کو سیدھا اتارنا بھی ضروری تھا۔ اس کے لیے روبوٹ میں خاص متوازن نظام بنایا گیا ہے۔ اب یہ روبوٹ چاہے تو اڑسکتا ہے اور چل سکتا ہے یا پھر دونوں کے ملاپ سے ہوائی جست بھی بھرسکتا ہے۔



ڈھائی فٹ بلند روبوٹ کی دونوں ٹانگوں میں تین ایکچوایٹرز جوائنٹ لگائےگئے ہیں۔ اڑنے کے لیے اس کے کندھوں پر چار طاقتور ترین پنکھےبھی لگائے گئے ہیں۔ تاہم اگلے مرحلے میں اس کی ٹانگوں کو مزید مضبوط اور متحرک بنایا جائے گا۔
Load Next Story