ٹیموں کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کیلئے سگنل فری راستہ اختیار کریں، عدالت
لاہور ہائیکورٹ نے ہدایت کی ہے کہ شہر میں کرکٹ میچز کے دوران سڑکیں اور ٹریفک بند نہ کی جائے۔
لاہور ہائیکورٹ میں شہر میں میچز کے دوران سڑکوں پر ٹریفک جام رہنے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ سی ٹی او لاہور ، ایس ایس پی ٹریفک ، پی سی بی حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار نے کہا کہ شہر میں میچز کے دوران سڑکوں پر ٹریفک جام ہوا اور پندرہ لاکھ گاڑیاں ٹریفک میں پھنسی رہیں۔
چیف ٹریفک پولیس افسر (سی ٹی او) نے بتایا کہ پولیس پالیسی نہیں بناتی بلکہ ہمیں ہوم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ہدایت تھی کہ زیرو ٹریفک دیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ دو دن سے میں خود ٹریفک میں خوار ہورہا ہوں، مریض ایمبولینس میں مرجاتے ہیں، غیر ملکی ٹیم ہو تو اتنی سیکیورٹی سمجھ میں آتی ہے، یہ تو ڈومیسٹک کرکٹ ہے اس میں اتنا کیوں کر رہے ہیں، کل کبڈی والے بھی مطالبہ کرنا شروع کردیں تو کیا ہوگا، آگے غیر ملکی ٹیمیں بھی آجائیں تو کیا ہوگا، ہم نے تین سال میں ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے بہت کاوشیں کی ہیں، لیکن اب لاہور میں اسموگ دوبارہ شروع ہوگئی، اسموگ ہر سال تباہی پھیر دیتی ہے، پوری دنیا میں ماحولیاتی آلودگی سے ستر لاکھ لوگ مرتے ہیں، ہم شہر کی فضا کے ساتھ ایسا کھیل نہیں کھیل سکتے۔
پی سی بی حکام نے کہا کہ ہم وزارت داخلہ کو تمام ہدایات دیتے ہیں کہ ٹیموں کی سیکیورٹی کے پیش نظر اقدامات کیے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ پی سی بی بڑے ایونٹ کرواتا ہے، قذافی اسٹیڈیم کے پاس ہوٹل میں ٹیموں کو ٹھہرائیں، قذافی اسٹیڈیم میں آپ نے لوگوں کے کاروبار بند کروا دیے، آپ راستے بند نہ کریں۔
عدالت نے حکام کو ہدایت کی کہ آپ ٹیموں کو اسٹیڈیم تک پہنچانے کیلئے سگنل فری راستہ اختیار کریں، راستے بند نہیں ہونے چاہئیں۔ عدالت نے پیر کو ہوم سیکرٹری کو طلب کرلیا۔