مذاکرات کرکے بھی جنگ جیتی جاسکتی ہے ظفر اللہ جمالی

کامیابی کے اثرات بلوچستان پر بھی ہوںگے، غیرملکی قوتیں حالت خراب کررہی ہیں

گم شدہ افراد کی بازیابی کیلیے احتجاج کے باوجود نتائج صفر ہیں، صحافیوں سے گفتگو۔ فوٹو: فائل

سابقہ وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی نے ٹنڈو آدم کے دورے کے دوران علی مردان جمالی کی رہائشگاہ پر صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ کہ طالبان سے مذاکرات کامیاب ہوں تو بہتر ہیں۔

یہ ملک کے امن کیلیے اچھا ہے، مذاکرات کامیاب ہوگئے تو اس کے بلوچستان پر بھی اچھے اثرات ہونگے ، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی جنگ جیتنے کیلیے ضروری نہیں کہ بندوق سے دشمن کو زیر کیا جائے کرو، کامیاب مذاکرات سے بھی جنگ جیتی جاسکتی ہے ۔ گم شدہ افراد اور بلوچستان سے ملنے والی اجتماعی قبروں کی ذمے دار حکومت ہے ، انھوں نے مزید کہا کہ بلوچستان پاکستان کا مستقبل ہے، میں پہلے بھی کہتا تھا آج بھی کہتا ہوں کہ بلوچستان کے حالات خراب کرانے میں غیرملکی قوتیں ملوث ہیں۔




دوسری جانب نواب شاہ کے قریب گائوں میر مقبول جمالی میں انہوں نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ حکومت کو ناراض سندھیوں اور بلوچوں سے بھی بات کرنی چاہیے، گم شدہ افراد کی بازیابی کے لیے احتجاج کیا جارہا ہے لیکن اب تک رزلٹ زیرو ہے، انھوں نے کہا انگریزوں سے لڑنے حروں کو بھی دہشت گرد کیا گیا تھا اور اس وقت بھی اپنے حقوق کی بات کرنے والوں کو دہشت گرد کہاجارہا ہے ۔ انھوں نے مزیدکہا کہ گم شدہ افراد کی بازیابی کیلیے بلوچستان کی خواتین لانگ مارچ کررہی ہیں حکومت کو ان کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے، تمام گم شدہ افراد کو فوری طورپر بازیاب کرایا جائے ۔ اس موقع پر ایوب رند ، علی اصغر رند ، سکندر جمالی سمیت دیگر موجود تھے ۔
Load Next Story