خیبر پختونخوا میں ایک روز کے دوران 304 افراد میں ڈینگی کی تشخیص
ڈینگی کے حوالے سے پشاور، خیبر، نوشہرہ، بونیر، چارسدہ، مانسہرہ اور ہری پور کو ہائی رسک اضلاع ہیں
شہر کے تینوں بڑے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت سب سے زیادہ ڈینگی کے متاثرہ 63 مریض خیبر ٹیچنگ اسپتال میں داخل کئے گئے ہیں۔ جس میں 7 خواتین اور 50 مرد مریض شامل ہیں۔ زیادہ تر مریضوں کا تعلق تہکال، اکیڈمی ٹاؤن، سفید ڈھیری، دانش آباد، سربنداور خیبر سے ہے۔حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔اسی طرح لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 30 بستروں میں سے 17 پر ڈینگی کے مریض اس وقت زیرعلاج ہیں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 304 ڈینگی کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جس کے بعد اب خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2456 ہوگئی ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 237 افراد کے ڈینگی ٹیسٹ کئے گئے جن میں 65 پازیٹو پائے گئے ہیں۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 752 ڈینگی ٹیسٹوں میں 298 افراد ڈینگی پازیٹو تھے، صوبے میں 94 افراد ڈینگی سے صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ڈینگی کے حوالے سے پشاور، خیبر، نوشہرہ، بونیر، چارسدہ، مانسہرہ اور ہری پور کو ہائی رسک اضلاع میں شامل کیا ہے۔
محکمہ صحت خیبر پختونخوا کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں اس وقت سب سے زیادہ ڈینگی کے متاثرہ 63 مریض خیبر ٹیچنگ اسپتال میں داخل کئے گئے ہیں۔ جس میں 7 خواتین اور 50 مرد مریض شامل ہیں۔ زیادہ تر مریضوں کا تعلق تہکال، اکیڈمی ٹاؤن، سفید ڈھیری، دانش آباد، سربنداور خیبر سے ہے۔حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں ڈینگی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 27 ہوگئی ہے۔اسی طرح لیڈی ریڈنگ اسپتال میں 30 بستروں میں سے 17 پر ڈینگی کے مریض اس وقت زیرعلاج ہیں۔
گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران صوبے میں 304 ڈینگی کے نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جس کے بعد اب خیبرپختونخوا میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2456 ہوگئی ہے۔ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں 237 افراد کے ڈینگی ٹیسٹ کئے گئے جن میں 65 پازیٹو پائے گئے ہیں۔ خیبر ٹیچنگ اسپتال میں 752 ڈینگی ٹیسٹوں میں 298 افراد ڈینگی پازیٹو تھے، صوبے میں 94 افراد ڈینگی سے صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ڈینگی کے حوالے سے پشاور، خیبر، نوشہرہ، بونیر، چارسدہ، مانسہرہ اور ہری پور کو ہائی رسک اضلاع میں شامل کیا ہے۔