پنجاب میں سرکاری گندم اجراء کا تنازع حل کابینہ نے پالیسی میں ترامیم منظور کرلیں
11 اکتوبر سے فلور ملز کو نئی پالیسی کے تحت سرکاری گندم کا کوٹہ دیا جائے گا
پنجاب کابینہ نے سرکاری گندم کے اجرا سے متعلق پالیسی میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فلور ملز اور صوبائی حکومت کے درمیان تنازع حل ہوگیا ہے۔
ایکسپریس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں صوبائی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے سرکاری گندم کے اجرا سے متعلق پالیسی میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اب پیر 11 اکتوبر سے فلور ملز کو نئی پالیسی کے تحت سرکاری گندم کا کوٹہ دیا جائے گا۔
ترمیم شدہ پالیسی کے تحت فلورملز کو آبادی کی بجائے فی رولر باڈی تناسب سے گندم کوٹہ دیا جائے گا، کم ازکم فی رولر باڈی کوٹہ بنچ مارک 12 بوری ہوگا، سرکاری گندم سے آٹا تیار کرنے کی سابقہ شرح برقرار رہے گی، گندم میں سے 70 فیصد آٹا، 18 فیصد میدہ اور 12 فیصد چوکر تیار ہوگا۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے دو مطالبات دوسرے اضلاع سے 25 فیصد کوٹہ اٹھانے اور گرائنڈنگ چارجز کا معاملہ کابینہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔ ترمیم شدہ ریلیز پالیسی کے بعد پنجاب میں سرکاری قیمت والے آٹا کی دستیابی میں اضافہ ہوگا۔
ایکسپریس کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی سربراہی میں صوبائی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے سرکاری گندم کے اجرا سے متعلق پالیسی میں ترامیم کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد اب پیر 11 اکتوبر سے فلور ملز کو نئی پالیسی کے تحت سرکاری گندم کا کوٹہ دیا جائے گا۔
ترمیم شدہ پالیسی کے تحت فلورملز کو آبادی کی بجائے فی رولر باڈی تناسب سے گندم کوٹہ دیا جائے گا، کم ازکم فی رولر باڈی کوٹہ بنچ مارک 12 بوری ہوگا، سرکاری گندم سے آٹا تیار کرنے کی سابقہ شرح برقرار رہے گی، گندم میں سے 70 فیصد آٹا، 18 فیصد میدہ اور 12 فیصد چوکر تیار ہوگا۔
فلور ملز ایسوسی ایشن کے دو مطالبات دوسرے اضلاع سے 25 فیصد کوٹہ اٹھانے اور گرائنڈنگ چارجز کا معاملہ کابینہ کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا ہے جو مشاورت کے بعد فیصلہ کرے گی۔ ترمیم شدہ ریلیز پالیسی کے بعد پنجاب میں سرکاری قیمت والے آٹا کی دستیابی میں اضافہ ہوگا۔