پشاور میں سکھ حکیم کا قتل 4 ہزار افراد کے موبائل فون ڈیٹا کی جانچ پڑتال

قتل کا واقعہ معمول کی ٹارگٹ کلنگ نہیں اس کے محرکات کچھ اور ہیں، تفتیشی ٹیم


Crime Reporter October 10, 2021
30 ستمبر کو ستنام سنگھ کو مطب میں گھس کر قتل کیا گیا تھا فوٹو: فائل

30 ستمبر کو چارسدہ روڈ پر واقع مطب میں سکھ حکیم کے قتل کی تفتیش کے دوران 4 ہزار افراد کے موبائل فون ڈیٹا کی جانچ پڑتال شروع کردی گئی ہے۔

پشاور پولیس کی 15 رکنی خصوصی تفتیشی ٹیم گولڈ میڈلسٹ حکیم سردار ستنام سنگھ کے قتل کا سراغ لگانے پر مامور ہے، اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کو 4 الگ ٹیموں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس میں ایک ٹیم انٹلی جنس معلومات کا تبادلہ کرے گی ، دوسری ٹیم کو مشتبہ افراد کے انٹرویو اور ڈیٹا اکھٹا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، تیسری ٹیم موبائل فون کالز اور ڈیٹا پر کام کررہی ہے جب کہ چوتھی ٹیم کو پشاور اور دیگر اضلاع میں گرفتاریوں کی ذمہ داریاں ملی ہیں۔

تفتیشی ٹیم اب تک سامنے آنے والے حقائق کو دیکھتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ قتل کا واقعہ معمول کی ٹارگٹ کلنگ نہیں، اس قتل کے محرکات کچھ اور ہیں، کلینک میں کام کرنے والے نوجوان سے بھی انٹرویو کر لیا گیا ہے، تفتیشی ٹیم نے واقعے کے روز جائے وقوعہ کی جیو فینسننگ کی ہے، اس کے تحت 4 ہزار موبائل کے موبائل فون کالز اور ان کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے، اس کے علاوہ مقتول حکیم کے مطب میں آنے والی خواتین اور مرد مریضوں کے ڈیٹا پر بھی کام شروع کر دیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔