خواتین ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل
اندرون سندھ کے دور افتادہ مقامات تعیناتی سے خواتین اساتذہ کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔
کراچی کے ڈومیسائل پر پچیس برس قبل ملازمت حاصل کرنے والی 35خواتین ایسوسی ایٹ پروفیسرز کی پوسٹنگ اندرون سندھ دور دراز مقامات پر کردی گئی ہے، جب کہ اندرون سندھ سے تعلق رکھنے والے مرد اساتذہ کی کراچی میں تقرری عمل میں آئی ہے۔
یہ خواتین اساتذہ ان تبادلوں کے حوالے سے شدید قسم کے عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہیں، اندرون سندھ کے دور افتادہ مقامات تعیناتی سے خواتین اساتذہ کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔ ویسے تو تقرریاں اور تبادلے کسی بھی سرکاری محکمے میں معمول کا عمل ہوتی ہیں، لیکن یہ فیصلہ انتہائی نامناسب ہے، جس میں تفریق اور امتیازی سلوک کا عنصر نمایاں ہے.
محکمہ تعلیم کے ذرائع کہتے ہیں کہ اگر یہ خواتین گریڈ انیس واپس کردیں اور ترقی سے محرومی کو قبول کریں تو ان کی تقرری کراچی میں ہوسکتی ہے۔ محکمہ تعلیم کے اس ناروا سلوک سے کراچی کے اساتذہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
ہم ان سطور کے ذریعے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کروانا چاہیں گے کہ ان خواتین اساتذہ کی دور دراز مقامات پر تعیناتی کے فیصلے کو واپس لیا جائے اور انھیں انسانی بنیادوں پر کراچی میں ہی تعینات رکھاجائے،امید ہے کہ وہ حسن تدبیر سے کام لیتے ہوئے خواتین اساتذہ کے حق میں صائب فیصلہ کریں گے۔
یہ خواتین اساتذہ ان تبادلوں کے حوالے سے شدید قسم کے عدم تحفظ کا شکار ہوچکی ہیں، اندرون سندھ کے دور افتادہ مقامات تعیناتی سے خواتین اساتذہ کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔ ویسے تو تقرریاں اور تبادلے کسی بھی سرکاری محکمے میں معمول کا عمل ہوتی ہیں، لیکن یہ فیصلہ انتہائی نامناسب ہے، جس میں تفریق اور امتیازی سلوک کا عنصر نمایاں ہے.
محکمہ تعلیم کے ذرائع کہتے ہیں کہ اگر یہ خواتین گریڈ انیس واپس کردیں اور ترقی سے محرومی کو قبول کریں تو ان کی تقرری کراچی میں ہوسکتی ہے۔ محکمہ تعلیم کے اس ناروا سلوک سے کراچی کے اساتذہ سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
ہم ان سطور کے ذریعے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کروانا چاہیں گے کہ ان خواتین اساتذہ کی دور دراز مقامات پر تعیناتی کے فیصلے کو واپس لیا جائے اور انھیں انسانی بنیادوں پر کراچی میں ہی تعینات رکھاجائے،امید ہے کہ وہ حسن تدبیر سے کام لیتے ہوئے خواتین اساتذہ کے حق میں صائب فیصلہ کریں گے۔