امریکی بحریہ کا انجینیئر جوہری معلومات فروخت کرنے پر اہلیہ سمیت گرفتار
جوڑا ایک سال تک ایف بی آئی کے خفیہ اہلکار کو غیرملکی حکومت کا نمائندہ سمجھ کر جوہری معلومات فروخت کرتا رہا
لاہور:
امریکا میں جوہری آبدوزوں سے متعلق اہم اور خفیہ معلومات چوری کرکے بھاری داموں فروخت کرنے والے نیوکلیئر انجینیئر کو اہلیہ سمیت گرفتار کرکے جرم عائد کردی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ریاست ورجینیا میں کارروائی کرتے ہوئے جوہری معلومات کی غیر قانونی فروخت اور جاسوسی کے الزام میں امریکی بحریہ کے نیوکلیئر انجینیئر 42 سالہ جوناتھن ڈوبئے اور اہلیہ 45 سالہ ڈیانا کو ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا تاہم اب فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔
امریکی بحریہ میں بطور نیوکلیئر انجینئر فرائض انجام دینے والے جوناتھن اپنی اہلیہ کے ہمراہ جوہری آبدوزوں سے متعلق معلومات کو بھاری داموں میں فروخت کرنے کی اطلاع پر ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے ایف بی آئی ایجنٹ کو خریدار کے روپ میں بھیجا گیا تھا۔
امریکی وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹ کو غیرملکی حکومت کا اہلکار سمجھ کر جوہری آبدوزوں کی جاسوسی کرکے اہم اور خفیہ معلومات ایک لاکھ ڈالر میں فروخت کیں۔
وزارت انصاف نے بتایا کہ جوڑے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے اور انھیں منگل کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
وزارت انصاف کے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ ملزم جوڑا ایف بی آئی اے کے انڈر کور ایجنٹ کو کس ملک کا اہلکار سمجھ کر جوہری معلومات فروخت کرتے رہے۔
امریکا میں جوہری آبدوزوں سے متعلق اہم اور خفیہ معلومات چوری کرکے بھاری داموں فروخت کرنے والے نیوکلیئر انجینیئر کو اہلیہ سمیت گرفتار کرکے جرم عائد کردی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ریاست ورجینیا میں کارروائی کرتے ہوئے جوہری معلومات کی غیر قانونی فروخت اور جاسوسی کے الزام میں امریکی بحریہ کے نیوکلیئر انجینیئر 42 سالہ جوناتھن ڈوبئے اور اہلیہ 45 سالہ ڈیانا کو ہفتے کے روز گرفتار کیا تھا تاہم اب فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔
امریکی بحریہ میں بطور نیوکلیئر انجینئر فرائض انجام دینے والے جوناتھن اپنی اہلیہ کے ہمراہ جوہری آبدوزوں سے متعلق معلومات کو بھاری داموں میں فروخت کرنے کی اطلاع پر ملزمان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے کے لیے ایف بی آئی ایجنٹ کو خریدار کے روپ میں بھیجا گیا تھا۔
امریکی وزارت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹ کو غیرملکی حکومت کا اہلکار سمجھ کر جوہری آبدوزوں کی جاسوسی کرکے اہم اور خفیہ معلومات ایک لاکھ ڈالر میں فروخت کیں۔
وزارت انصاف نے بتایا کہ جوڑے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے اور انھیں منگل کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
وزارت انصاف کے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ ملزم جوڑا ایف بی آئی اے کے انڈر کور ایجنٹ کو کس ملک کا اہلکار سمجھ کر جوہری معلومات فروخت کرتے رہے۔