معاشیات کا نوبیل انعام ’حقیقی معاشی تجربات‘ کے ماہرین نے جیت لیا

تینوں امریکی ماہرین کو کم تنخواہ کے اثرات اور تارکینِ وطن کے معاشی پہلوؤں کو اجاگر کرنے پر نوبیل انعام دیا گیا

نوبیل انعام حاصل کرنے والے ماہرین کی تصاویر (فوٹو: بشکریہ نوبیل انعام کمیٹی)

KARACHI:
سال 2021ء کا معاشیات کا نوبیل انعام امریکی ماہرینِ معاشیات ڈیوڈ کارڈ، جوشوا اینگرسٹ اور گائیڈو امبنز نے حاصل کرلیا۔

ان تینوں ماہرین نے ''کم ترین تنخواہوں کے دور رس اثرات اور تارکینِ وطن کارکنوں'' پر بنیادی کام کیا تھا۔ نوبیل انعام کمیٹی کے مطابق اس سال کی رقم کا نصف ڈیوڈ کارڈ کو دیا گیا ہے جبکہ گائیڈو اِمبنز اور جوشوا اینگرسٹ میں بقیہ نصف رقم تقسیم کی جائے گی۔

ان تینوں ماہرین نے معیشت پر غیر روایتی عوامل کے اثرات سمجھنے کے کچھ تجربات کیے تھے۔ ان میں زندگی کی اصل مثالوں کو شامل کیا گیا تھا جنہیں حقیقی تجربات کا نام دیا گیا تھا۔ توقع کے مطابق اس سے جو نتائج نکلے انہوں نے غیرمعمولی اہم ثبوت فراہم کیے۔ ان کی روشنی میں معاشی منصوبہ سازی کی تشکیل میں بہت مدد ملی۔


ڈیوڈ کارڈ نے 1990ء کے عشرے میں نیوجرسی کے ملازمین کی تنخواہ میں بہت ہی کم اضافے کے بعض تجربات کیے جس سے ثابت ہوا کہ اس سے بے روزگاری کے خاتمے میں جو اثرات سمجھے گئے ہیں وہی برآمد نہیں ہوتے۔

معاشیات کی نوبیل کمیٹی میں شامل میں ماہر ایوا موؤرک کے مطابق معیشت سے وابستہ قدرتی تجربات ہر جگہ موجود ہیں اور اس کے اثرات سماجیات تک جاپہنچتے ہیں۔

دوسری جانب جوشوا اینگرسٹ اور گائیڈو امبنز کو معیشت میں غیر روایتی عوامل کی دریافت اور تحقیق پر نوبیل انعام دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ سائنس اور ادب کے نوبیل انعام کا سلسلہ تو 1901ء سے ہی جاری ہے تاہم معیشت کا پہلا نوبیل انعام 1969ء میں دیا گیا تھا۔
Load Next Story