ٹیکس ریکوری کیلیے ایف بی آر کو بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا اختیار بحال

چیئرمین ایف بی آر سے پیشگی منظوری لینے کی شرط بھی واپس لے لی گئی


Irshad Ansari October 11, 2021
متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کسی بھی ٹیکس دہندہ کو نوٹس جاری کرسکے گا . فوٹو : فائل

ایف بی آر نے ملک بھر کے فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس دہندگان سے واجبات کی ریکوری کے لیے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے اختیارات بحال کردیئے۔

ایف بی آر کے مطابق فیلڈ فارمشنز کے لیے ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے 24 گھنٹے قبل متعلقہ ٹیکس دہندہ ادارے یا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پرنسپل آفیسر یا مالک کو آگاہ کرنے کی شرط ختم کردی ہے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے چیئرمین ایف بی آر سے پیشگی منظوری لینے کی شرط بھی واپس لے لی ہے۔

اس حوالے سے ''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر کے تمام فیلڈ فارمشنز کو مراسلے ارسال کردیئے ہیں جس میں ایف بی آر نے تمام دفاتر کے چیف کمشنرز ان لینڈ ریونیو سے کہا ہے کہ ٹیکس دہندگان سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کے لیے پانچ مئی 2019ء اور دس اکتوبر 2019ء کو لکھے جانے والے لیٹرز میں ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے 24 گھنٹے پہلے متعلقہ ٹیکس دہندہ ادارے یا کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، پرنسپل آفیسر یا مالک کو آگاہ کرنے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے لیے چیئرمین ایف بی آر سے پیشگی منظوری لینے کی ہدایات واپس لے لی گئی ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق اب فیلڈ فارمشنز و ٹیکس حکام کو انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی سیکشن 140 کے تحت حاصل اختیارات بحال کردیئے گئے ہیں اسی طرح سیلز ٹیکس میں بھی دو اپریل 2020 کو جاری کردہ ایس آر او نمبری 274(I)/2020 کے تحت حاصل اختیارات اور سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کی سیکشن 48 کے تحت حاصل اختیارات معمول کے مطابق استعمال کرسکتے ہیں۔

اس بارے میں ایف بی آر حکام سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ صنعت کار و تاجر برادری کے مطالبے پر مذکورہ لیٹرز کے ذریعے ایف بی آر کی فیلڈ فارمشنز کو ٹیکس دہندگان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے متعلق ہدایات جاری کی گئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ اگر کسی ٹیکس افسر کو یا فیلڈ فارمشنز کو کسی بھی ٹیکس دہندہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنا ہوں گے تو اس کے لیے اکاونٹس منجمد کرنے سے 24 گھنٹے قبل متعلقہ ٹیکس دہندہ آفس کے سی ای او، پرنسپل آفیسر یا مالک کو آگاہ کرنا ہوگا۔

اسی طرح بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے سے قبل چیئرمین ایف بی آر سے منظوری لینا ہوتی تھی مگر اب یہ ہدایات واپس لے لی گئی ہیں۔ اب فیلڈ فارمشنز مروجہ قانون میں دیئے گئے اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے معمول کے مطابق ٹیکس دہندگان کے بینک اکاونٹس منجمد کرسکیں گے تاکہ ان سے ٹیکس واجبات کی ریکوری کی جاسکے۔

اب متعلقہ کمشنر ان لینڈ ریونیو کسی بھی ٹیکس دہندہ کو نوٹس جاری کرسکے گا اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرسکے گا، اسی طرح ٹیکس واجبات کی ریکوری بھی بینک اکاؤنٹس سے رقوم نکلوا کر کی جاسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں