بلدیہ ٹائون عالمی ادارہ صحت کے اہلکاروں کو دھمکیاں پولیو مہم موخر

عالمی ادارہ صحت کے ایک افسر کے مطابق بلدیہ ٹاؤن سے واپس آنے کی ہدایت دی گی

پولیو مہم میں مصروف رضاکاروں کونامعلوم افراد نے بلدیہ ٹائون سے جانے کوکہا، دھمکی کی اطلاع ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں واقع ہیڈکوارٹرسمیت دیگر متعلقہ حکام کودیدی گئی۔ فوٹو: فائل

کراچی میں تین روزہ انسداد پولیومہم کے پہلے روز بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں نامعلوم افراد کی جانب سے رضاکاروںکو ملنے والی دھمکیوں کے باعث مہم کوموخرکردیا گیا۔

جس کے بعدرضاکاروں عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ، بلدیہ میں 115715 ، گڈاپ ٹائون میں 218421 بچے پولیوکے قطرے پینے سے محروم ہوجائینگے، دوسری جانب سے گڈاپ ٹاؤن کے علاقے سہراب گوٹھ میں امن وامان کی غیر یقینی صورتحال کے باعث پولیو مہم شروع نہیں کی جاسکی،سہ روزہ پولیو مہم کراچی سمیت صوبے میں پیر سے شروع ہونا تھی تاہم رات گئے اندرون سندھ میں تیز بارشوں کے باعث مہم ملتوی کردی گئی تھی لیکن صوبائی سیکریٹری صحت آفتاب کھتری نے کراچی میں مہم کو جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔


تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں تین روزہ انسداد پولیومہم کے پہلے دن پیرکو عالمی ادارہ صحت اوریونیسیف کے اہلکاراور رضاکاروں کی ٹیمیں صبح ہی سے پانچ سال تک کے بچوںکو پولیووائرس سے بچاؤکی حفاظتی خوراک پلانے میں مصروف تھیں کہ اچانک نامعلوم افراد کی جانب سے عالمی ادارہ صحت اوریونیسیف کے حکام کوبلدیہ کے علاقے سے جانے کوکہا گیا اور نہ جانے کی صورت میں دھمکیاں دی گئیں جس پرعالمی ادارہ صحت اوردیگر رضاکاروں نے پولیومہم کو مقررہ وقت سے قبل ہی ختم کردیا اور ایک بجے مہم کو موخرکردیا ،عالمی ادارہ صحت کے حکام نے اس صورتحال سے اپنے اعلیٰ حکام کو بھی مطلع کردیا۔

عالمی ادارہ صحت کے ایک افسر کے مطابق بلدیہ ٹاؤن سے واپس آنے کی ہدایت دی گئی ، مہم صبح 9سے شام5بجے تک جاری رہنا تھی تاہم دھمکیوںکے بعد رضاکاروں نے مہم ایک بجے ہی ختم کردی،عالمی ادارہ صحت کے حکام نے بتایا کہ انسدادپولیومہم کی پہلے دن بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں عالمی ادارہ صحت اوریونیسیف کے اہلکاروں کونامعلوم افرادکی جانب سے دھمکیاں دی گئیں تھیں جس کے بعد مہم مقررہ وقت سے قبل ایک بجے ہی ختم کردی گئی،عالمی ادارہ صحت کے ذرائع کے مطابق بلدیہ ٹاؤن میں نامعلوم افرادکی جانب سے دھمکی ملنے پر مہم کوختم کیاگیا تاہم دھمکی کی اطلاع عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں واقع ہیڈکوارٹر سمیت دیگر متعلقہ حکام کودیدی گئی۔

دریںاثنا کراچی میں مہم کے پہلے روز ہی گڈاپ ٹاؤن کے علاقے سہراب گوٹھ میں امن وامان کی غیر یقینی صورتحال کے باعث مہم شروع نہ کی جاسکی، مہم میں حصہ لینے والے رضاکاروںکا کہنا تھا کہ کراچی کے بعض علاقوں میں امن وامان کی غیر یقینی صورتحال کے باعث مہم چلانا دشوارہوتا جارہا ہے، واضح رہے کہ کراچی میں جولائی میں پولیومہم کے دوران گڈاپ ٹاؤن کے علاقے میں عالمی ادارہ صحت کی گاڑی پر فائرنگ اورکراچی میں عالمی ادارہ صحت کے ڈاکٹراسحاق کے قتل پرعالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے تحت کام کرنے والوں میں غیر یقینی صورتحال میں مبتلا ہوگئے تھے جس پر امن وامان کو یقینی بنانے والے اداروں کیساتھ متعدد اجلاس بھی ہوئے تھے۔
Load Next Story