خاتون محتسب نے وراثتی جائیداد کا تنازع حل کروادیا
عائشہ شاہ زیب کے والد کی جائیداد پر ان کے حقیقی چچا کا قبضہ تھا
KARACHI:
خواتین کے وراثتی جائیداد میں حصے سے متعلق تنازعات کے حل کا اختیار خاتون محتسب کو ملنے کے بعد پنجاب کی خاتون محتسب کی عدالت میں وراثتی جائیداد کے ایک تنازعے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو گزشتہ پانچ سال سے لاہور کی سول عدالت میں زیرالتوا تھا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان کی اہلیہ عائشہ شاہ زیب نے خاتون محتسب نبیلہ حاکم کو درخواست دی تھی کہ ان کے والد کی جائیداد پر ان کے حقیقی چچا کا قبضہ ہے اور وہ انہیں ان کا شرعی حق نہیں دے رہے ہیں۔ عائشہ شاہ زیب کے مطابق ان کے والد کے چوبرجی میں دو رہائشی گھر جبکہ گوالمنڈی میں 2 پلاٹ ہیں، جن کی مجموعی ملکیت تقریبا 4 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔
خاتون محتسب نے درخواست ملنے کے بعد عائشہ شاہ زیب کے چچا کو بھی طلب کیا اور تین پیشیوں میں معاملہ حل کرنے پر رضامند ہوگئے، خاتون محتسب کے آفس میں ہی دونوں جائیدادوں کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت کا تعین کیا گیا۔ خاتون عائشہ شاہ زیب کے رشتہ داروں نے کہا کہ وہ یہ جائیدادیں خریدنا چاہتے ہیں جس پر فریقین میں سودا طے پاگیا، خاتون محتسب کی موجودگی میں ٹوکن کے طور پر 50 لاکھ روپے عائشہ شاہ زیب کو ادا کردیئے گئے جب کہ باقی رقم ساڑھے 3 ماہ تک ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ عائشہ شاہ زیب نے یقین دہانی کروائی کہ وہ سول کورٹ سے اپنا کیس واپس لے لیں گی۔ انہوں نے وارثتی حق دلوانے پر خاتون محتسب کا شکریہ ادا کیا۔
خواتین کے وراثتی جائیداد میں حصے سے متعلق تنازعات کے حل کا اختیار خاتون محتسب کو ملنے کے بعد پنجاب کی خاتون محتسب کی عدالت میں وراثتی جائیداد کے ایک تنازعے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو گزشتہ پانچ سال سے لاہور کی سول عدالت میں زیرالتوا تھا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل پاکستان کی اہلیہ عائشہ شاہ زیب نے خاتون محتسب نبیلہ حاکم کو درخواست دی تھی کہ ان کے والد کی جائیداد پر ان کے حقیقی چچا کا قبضہ ہے اور وہ انہیں ان کا شرعی حق نہیں دے رہے ہیں۔ عائشہ شاہ زیب کے مطابق ان کے والد کے چوبرجی میں دو رہائشی گھر جبکہ گوالمنڈی میں 2 پلاٹ ہیں، جن کی مجموعی ملکیت تقریبا 4 کروڑ روپے کے قریب بنتی ہے۔
خاتون محتسب نے درخواست ملنے کے بعد عائشہ شاہ زیب کے چچا کو بھی طلب کیا اور تین پیشیوں میں معاملہ حل کرنے پر رضامند ہوگئے، خاتون محتسب کے آفس میں ہی دونوں جائیدادوں کی مارکیٹ ویلیو کے مطابق قیمت کا تعین کیا گیا۔ خاتون عائشہ شاہ زیب کے رشتہ داروں نے کہا کہ وہ یہ جائیدادیں خریدنا چاہتے ہیں جس پر فریقین میں سودا طے پاگیا، خاتون محتسب کی موجودگی میں ٹوکن کے طور پر 50 لاکھ روپے عائشہ شاہ زیب کو ادا کردیئے گئے جب کہ باقی رقم ساڑھے 3 ماہ تک ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔ عائشہ شاہ زیب نے یقین دہانی کروائی کہ وہ سول کورٹ سے اپنا کیس واپس لے لیں گی۔ انہوں نے وارثتی حق دلوانے پر خاتون محتسب کا شکریہ ادا کیا۔