تھائی لینڈ انتخابی عمل شفافیت سے مشروط

تھائی لینڈ میں اپوزیشن کے مظاہروں اور جھڑپوں کے باوجود ملک میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ کا...


Editorial February 03, 2014
بنکاک میں 6 ہزار 673 پولنگ اسٹیشنز میں سے 488 پولنگ اسٹیشنز کو مظاہرین نے کھلنے ہی نہیں دیا۔ فوٹو؛ رائٹرز

KARACHI: تھائی لینڈ میں اپوزیشن کے مظاہروں اور جھڑپوں کے باوجود ملک میں پارلیمانی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل مکمل ہونا ایک طرف جمہوری عمل کی جیت ہے مگر دوسری جانب اپوزیشن کا احتجاج بھی صورتحال کی بے یقینی کا عندیہ دے رہا ہے ۔ وزیراعظم ینگ لک شیناوترا نے بنکاک میں اپنی رہائش گاہ کے قریب حقِ رائے دہی استعمال کیا ۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ 80 فی صد رائے دہندگان نے اپنا جمہوری حق استعمال کیا۔ تاہم اس عمل سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ تھائی لینڈ کے عوام کو آخر کار جمہوری طریقہ کار کے تحت حکومت سے اپنے اختلافات کا حل تلاش کرنا پڑیگا ، مگر اس کے لیے جذبات اور اشتعال انگیزی سے ہٹ کر حزب اقتدار اور حزب مخالف گروپوں کو جمہوری روایات اور حکومت کے انتخاب کے لیے آئینی راستہ اختیار کرنا چاہیے، اور انتخابات کی شفافیت اس ضمن میں اہم فیکٹر ہے۔گزشتہ چند ہفتوں سے تھائی لینڈ ایجی ٹیشن اور احتجاجوں کی لپیٹ میں ہے۔

اپوزیشن کے کارکنوں نے ہزاروں پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا عمل نہیں ہونے دیا، 94 ہزار پولنگ اسٹیشنز میں سے 10 ہزار پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ نہیں ہوئی ، ووٹنگ کا عمل مکمل نہ ہونیکی صورت میں انتخابات کے نتائج ایک ہفتہ کے بعد آنے کے خدشات ہیں ،اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی نے کہا ہے کہ وہ قانونی دلیلوںکیساتھ انتخابات کو منسوخ کروانے کے لیے ثبوت اکٹھے کررہی ہے، بنکاک میں حکومت کے حامیوں اور اپوزیشن کے کارکنوں میں جھڑپ کے دوران 7 افراد زخمی ہوگئے ۔ اے ایف پی کے مطابق پولنگ کا عمل مکمل ہونے تک پورے ملک میں کسی سنگین تشدد کی اطلاع نہیں ملی ، پورے ملک میں انتخابات کے موقع پر ایک لاکھ 30 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے تھے، بنکاک میں 12 ہزاراہلکار تعینات تھے، الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوبی حصوں میں جہاں اپوزیشن جماعتوں کا اثر و رسوخ زیادہ ہے بیلٹ پیپرز ہی تقسیم نہیں ہونے دیے گئے ۔دیکھنا یہ ہے کہ تھائی لینڈ کو جو آئینی اور سیاسی چیلنجز درپیش ہیں وہ انتخابی عمل کی معطلی سے کیا رخ اختیار کرتے ہیں۔ بہرحال صائب مشورہ تویہ ہے کہ انتتخانی شفافیت کو یقینی بنایا جائے ۔ تھائی سیاسی جماعتیں باہمی تقسیم کے عمل کو گہرا اور پر خطر ہونے سے بچا کر ہی اپنے عوام کو جمہوریت سے پیوستہ رکھ سکتی ہیں۔باقی راستے انتشار کے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں