پہلی بار پختونوں کو قومی حکومت میں سب سے زیادہ نمائندگی ملی ہے اسد قیصر
گوادر کھلنے سے پاکستان وسط ایشیائی مملک تک تجارت بڑھانے کے لیے برآمدات کر سکے گا، اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ حکومت کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے، لیکن کورونا کے وجہ سے پوری دنیا کو معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوابی میں ورکرز کنوینشن سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کورونا نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا تاہم خطے کے حالات تبدیل ہورہے ہیں۔ حکومت کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے، لیکن اس وقت پوری دنیا مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی ذاتی کاروبار نہیں وہ صرف اور صرف اپنی قوم اور ملک کے مستقبل کا سوچتے ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ گوادر کے کھلنے سے وسطی ایشیا کی مارکیٹیں کھل جائیں گی اور پاکستان وسط ایشیائی مملک تک تجارت بڑھانے کے لیے برآمدات کر سکے گا۔ جب کہ راشکئی اکنامک زون سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنےکے لیے استعمال ہوتا تھا، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، افغانستان میں امن سے خطے میں خوش حالی اور ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلی بار پختونوں کو قومی حکومت میں سب سے زیادہ نمائندگی ملی ہے، وطن کی ترقی اور خوش حالی کے لیے کام کرنا میرا مشن ہے۔ تحریک انصاف کی پہلی صوبائی حکومت میں صوابی کے عوام کو شناخت ملی ہم یہاں بیس کروڑ روپے کی لاگت سے کھیلوں کے میدان بنائیں گے۔ گزشتہ دور میں صرف دو پارٹیوں نے حکومت کی ہے اور انہوں نے کوئی ایسا قومی ادارہ نہیں چھوڑا تھا جو منافع میں ہو۔ اب ہمارے ملک کی سمت درست ہوچکی ہے قوم کی خوداری میں اضافہ ہوا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوابی میں ورکرز کنوینشن سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ کورونا نے پوری دنیا کی معیشت کو متاثر کیا تاہم خطے کے حالات تبدیل ہورہے ہیں۔ حکومت کو عوام کی تکلیف کا احساس ہے، لیکن اس وقت پوری دنیا مشکل حالات کا سامنا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی ذاتی کاروبار نہیں وہ صرف اور صرف اپنی قوم اور ملک کے مستقبل کا سوچتے ہیں۔
اسد قیصر نے مزید کہا کہ گوادر کے کھلنے سے وسطی ایشیا کی مارکیٹیں کھل جائیں گی اور پاکستان وسط ایشیائی مملک تک تجارت بڑھانے کے لیے برآمدات کر سکے گا۔ جب کہ راشکئی اکنامک زون سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ ہمارے بجٹ کا بڑا حصہ دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنےکے لیے استعمال ہوتا تھا، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، افغانستان میں امن سے خطے میں خوش حالی اور ترقی کی نئی راہیں کھلیں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلی بار پختونوں کو قومی حکومت میں سب سے زیادہ نمائندگی ملی ہے، وطن کی ترقی اور خوش حالی کے لیے کام کرنا میرا مشن ہے۔ تحریک انصاف کی پہلی صوبائی حکومت میں صوابی کے عوام کو شناخت ملی ہم یہاں بیس کروڑ روپے کی لاگت سے کھیلوں کے میدان بنائیں گے۔ گزشتہ دور میں صرف دو پارٹیوں نے حکومت کی ہے اور انہوں نے کوئی ایسا قومی ادارہ نہیں چھوڑا تھا جو منافع میں ہو۔ اب ہمارے ملک کی سمت درست ہوچکی ہے قوم کی خوداری میں اضافہ ہوا ہے۔