بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں کا مسلمانوں پر بہیمانہ تشدد
متاثرین کے اہل خانہ کی جانب سے احتجاج کے باعث پولیس نے صرف ایک واقعہ کا مقدمہ درج کیا ہے
بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں نے دسہرا تہوار کے موقع پر 3 مسلمان نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں دسہرا تہوار کے موقع پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمان نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹس کے مطابق بہار میں 23 سالہ محمد رضا کو مارکیٹ سے واپسی پر جنونی ہندوؤں نے تشدد کا نشانہ بنایا، رضا کے مطابق میں مارکیٹ سے واپسی پر دسہرا تہوار کے لیے لوگ جمع تھے انہوں نے مجھ سے میری شناخت پوچھی اور پھر تشدد کیا۔
اسی طرح کا ایک اور واقعہ بہار کے رہائشی صدام قریشی کے ساتھ پیش آیا، ان کا کہنا ہے کہ میں سسرال سے واپس آرہا تھا کہ راستے میں 20 کے قریب افراد آئے اور مجھے سے میرا نام پوچھنے کے بعد مجھے مارنا شروع کردیا جب کہ ایک دوسرے شخص کی حالت تشدد کے باعث تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب متاثرین کا کہنا ہے کہ پولیس واقعہ کا مقدمہ درج کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہی ہے تاہم اہل خانہ کی جانب سے احتجاج کے باعث پولیس نے صرف ایک کیس کا مقدمہ درج کیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارت میں دسہرا تہوار کے موقع پر انتہا پسند ہندوؤں کی جانب سے مسلمان نوجوانوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ رپورٹس کے مطابق بہار میں 23 سالہ محمد رضا کو مارکیٹ سے واپسی پر جنونی ہندوؤں نے تشدد کا نشانہ بنایا، رضا کے مطابق میں مارکیٹ سے واپسی پر دسہرا تہوار کے لیے لوگ جمع تھے انہوں نے مجھ سے میری شناخت پوچھی اور پھر تشدد کیا۔
اسی طرح کا ایک اور واقعہ بہار کے رہائشی صدام قریشی کے ساتھ پیش آیا، ان کا کہنا ہے کہ میں سسرال سے واپس آرہا تھا کہ راستے میں 20 کے قریب افراد آئے اور مجھے سے میرا نام پوچھنے کے بعد مجھے مارنا شروع کردیا جب کہ ایک دوسرے شخص کی حالت تشدد کے باعث تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب متاثرین کا کہنا ہے کہ پولیس واقعہ کا مقدمہ درج کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کررہی ہے تاہم اہل خانہ کی جانب سے احتجاج کے باعث پولیس نے صرف ایک کیس کا مقدمہ درج کیا ہے۔