افغانستان میں امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد مستعفی
منجھے ہوئے سفارت کار نے امریکی فوجیوں کے بحفاظت انخلا کو یقینی بنایا
LONDON:
افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان سے امن معاہدے کے ذریعے امریکی فوج کے دو دہائی بعد افغانستان سے انخلا کو یقینی بنانے والے امریکا کے خصوصی مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے استعفیٰ دیدیا۔
تین سال تک اس اہم عہدے پر براجمان رہنے والے زلمے خلیل زاد کے استعفے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مستعفی ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا کو بتایا کہ زلمے خلیل زاد کے مستعفی ہونے پر خالی ہونے والے عہدے پر ان کے نائب ٹامس ویسٹ کو عبوری طور پر تعینات کیاجائے گا۔
امریکی حکومت کے امور کے ماہرین کے مطابق منجھے ہوئے سفارت کار خلیل زاد کو افغانستان پر طالبان کے قبضے اور انھیں سخت گیری سے روکنے میں ناکامی پر دباؤ اور تنقید کا سامنا تھا۔
دوسری جانب طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امریکا کے سابق خصوصی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے ساتھ بات چیت سے تعلقات میں اچھی بہتری کی توقع تھی اور امید کرتے ہیں کہ ان کے پیش رو ٹام ویسٹ دونوں حکومتوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر کام کریں گے۔
افغانستان کے لیے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے اپنے عہدے سے استعفی دیدیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان سے امن معاہدے کے ذریعے امریکی فوج کے دو دہائی بعد افغانستان سے انخلا کو یقینی بنانے والے امریکا کے خصوصی مندوب برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے استعفیٰ دیدیا۔
تین سال تک اس اہم عہدے پر براجمان رہنے والے زلمے خلیل زاد کے استعفے کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے مستعفی ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے میڈیا کو بتایا کہ زلمے خلیل زاد کے مستعفی ہونے پر خالی ہونے والے عہدے پر ان کے نائب ٹامس ویسٹ کو عبوری طور پر تعینات کیاجائے گا۔
امریکی حکومت کے امور کے ماہرین کے مطابق منجھے ہوئے سفارت کار خلیل زاد کو افغانستان پر طالبان کے قبضے اور انھیں سخت گیری سے روکنے میں ناکامی پر دباؤ اور تنقید کا سامنا تھا۔
دوسری جانب طالبان وزارت خارجہ کے ترجمان نے اپنی ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امریکا کے سابق خصوصی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کے ساتھ بات چیت سے تعلقات میں اچھی بہتری کی توقع تھی اور امید کرتے ہیں کہ ان کے پیش رو ٹام ویسٹ دونوں حکومتوں کے درمیان تعلقات کو مزید بہتر بنانے پر کام کریں گے۔