ارکان اسمبلی کو فون پر دھمکیاں دی جارہی ہیںخواجہ اظہار الحسن

سیکیورٹی اہلکار کم ہیںپھر بھی ایم کیوایم کے ایم پی ایزکوتحفظ دینگے،وزیر اطلاعات


Staff Reporter February 04, 2014
ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ اور دیگر تمام متعلقہ حکام سے سکیورٹی کا مطالبہ کیا ہے،رکن سندھ اسمبلی ایم کیو ایم۔فوٹو:فائل

MUZAFFARGARH: متحدہ قومی موومنٹ کے سندھ اسمبلی میں ڈپٹی پارلیمانی لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ ہمارے ارکان سندھ اسمبلی پر قاتلانہ حملوں کے بعد اب ہمیں ٹیلی فون پر دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں ۔

وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر بات کر رہے تھے،خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ چند روز قبل نارتھ ناظم آباد میں رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کی کار پر ملزمان نے فائرنگ کی اورگاڑی کو چھلنی کردیا ، ہم نے وزیر اعلیٰ سندھ اور دیگر تمام متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ارکان اسمبلی کو سیکیورٹی فراہم کی جائے ، وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل میمن نے کہا کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی کمی کا ضرور سامنا ہے اس کے باوجود ہم نے ایم کیو ایم کے بھائیوں کو سیکیورٹی فراہم کی ، کسی بھی ایم پی اے کو سیکیورٹی کی ضرورت پراہلکار فراہم کریں گے ۔



پیپلز پارٹی کے رکن نواب تالپور نے نکتہ اعتراض پر ان کی تحریک استحقاق کے حوالے سے ایوان میں بنائی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ کو پیش کرنے کی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع پر کہا کہ اس کی تاریخ میں توسیع کی اصل وجہ نیوی کا وہ آفیسر ہے، جس نے اس کے استحقاق کو مجروع کیا ہے ، وہ آفیسر کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کو بھی تیار نہیں ہے ، وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ کوئی افسر پا بیوروکریٹ اس ایوان سے بالاتر نہیں ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں