جامعہ کراچیبی کام پرائیوریٹ کے امتحان تاخیر کا شکارنقل کا معاملہ سرد خانے کی نذر
بی کام پرائیویٹ2013کےامتحان اب تک منعقدنہ ہوسکے،شعبہ نتائج میں تاخیرکی طرح امتحانات کی تاخیرپرقابوپانےمیں ناکام
جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات نے ایک ماہ قبل امتحانی کاپیوں کی امتحانی مراکز کے باہرحل کیے جانے کے معاملے کو دباکر سرد خانے کی نذر کردیا۔
شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحان مزید تاخیرکاشکار ہوگئے ہیں تفصیلات کے مطابق شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحان مزید تاخیرکاشکار ہوگئے ہیں تعلیمی سال2013 کے بی کام پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات تعلیمی سال2014 کے پہلے ماہ میں بھی شروع نہیں کیے جاسکے ہیں یہ امتحانات پہلے ہی ایک سال کی تاخیر کاشکار ہیں اور شعبہ امتحانات نتائج میں تاخیرکی طرح امتحانات کی تاخیر پر بھی قابو پانے میں ناکام ہے، جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحانات میں 30 ہزار طلبا شریک ہوتے ہیں، ہزاروں طلبا امتحان نہ ہونے سے پریشانی کا شکار ہیں یہ امتحانات گزشتہ برس بھی تاخیر سے منعقد ہوئے تھے تاہم امسال یہ امتحانات 12فروری سے شروع کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے،شعبہ امتحانات نے بی اے اور بی کام ریگولرکے چند روز قبل منعقدہ امتحانات کے دوران امتحانی کاپیاں امتحانی مراکز سے باہر حل کرنے کے معا ملے کودبادیا ہے یہ امتحانی کاپیاں جامعہ کراچی ہی کے ایک ریسٹورینٹ کے قریب حل کی جارہی تھیں۔
جس کی تحقیقات نہیں کی گئی رول نمبر سامنے آنے کے باوجود ملوث امیدواروں کو امتحان دینے سے نہیں روکا گیا یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش نہیں کی گئی کہ کاپیاں کس امتحانی مرکز سے نکالی گئیں اور متعلقہ امیدواروں کا اپنا امتحانی مرکزکونسا تھا معاملے کی چھان بین کی گئی اورنہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کیاگیا جبکہ پورے معا ملے کودبادیا گیا،جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسرڈاکٹر ارشد اعظمی کا اس سلسلے میں کہنا تھاکہ کاپیوں پر ٹمپرنگ کرکے سیریل نمبر مٹادیا گیا تھا تاہم جب ان سے پوچھا گیاکہ رول نمبرموجود تھا شعبہ امتحانات نے طلبا کوامتحان دینے سے کیوں نہیں روکا اور متعلقہ امتحانی مرکز کے بارے میں کیوں معلوم نہیں کیاگیا تو ان کاکہناتھاکہ وہ معاملے کودیکھ رہے ہیں اس لیے کچھ وقت لگے گا معاملے کو''ان فیئرمینزکمیٹی'' کے حوالے کیا جائے گا،امتحانی تاخیر پر انھوں نے کہا کہ تعطیلات اورحالات کی خرابی سے امتحان میں تاخیر ہوئی ہے اس بار نتائج کے جلد اجرا کے لیے اساتذہ سے 3 حصوں میں کاپیاں جانچنے کوکہاگیا ہے۔
شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحان مزید تاخیرکاشکار ہوگئے ہیں تفصیلات کے مطابق شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحان مزید تاخیرکاشکار ہوگئے ہیں تعلیمی سال2013 کے بی کام پرائیویٹ کے سالانہ امتحانات تعلیمی سال2014 کے پہلے ماہ میں بھی شروع نہیں کیے جاسکے ہیں یہ امتحانات پہلے ہی ایک سال کی تاخیر کاشکار ہیں اور شعبہ امتحانات نتائج میں تاخیرکی طرح امتحانات کی تاخیر پر بھی قابو پانے میں ناکام ہے، جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کے تحت بی کام پرائیویٹ کے امتحانات میں 30 ہزار طلبا شریک ہوتے ہیں، ہزاروں طلبا امتحان نہ ہونے سے پریشانی کا شکار ہیں یہ امتحانات گزشتہ برس بھی تاخیر سے منعقد ہوئے تھے تاہم امسال یہ امتحانات 12فروری سے شروع کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے،شعبہ امتحانات نے بی اے اور بی کام ریگولرکے چند روز قبل منعقدہ امتحانات کے دوران امتحانی کاپیاں امتحانی مراکز سے باہر حل کرنے کے معا ملے کودبادیا ہے یہ امتحانی کاپیاں جامعہ کراچی ہی کے ایک ریسٹورینٹ کے قریب حل کی جارہی تھیں۔
جس کی تحقیقات نہیں کی گئی رول نمبر سامنے آنے کے باوجود ملوث امیدواروں کو امتحان دینے سے نہیں روکا گیا یہ بھی معلوم کرنے کی کوشش نہیں کی گئی کہ کاپیاں کس امتحانی مرکز سے نکالی گئیں اور متعلقہ امیدواروں کا اپنا امتحانی مرکزکونسا تھا معاملے کی چھان بین کی گئی اورنہ ہی یونیورسٹی انتظامیہ کو آگاہ کیاگیا جبکہ پورے معا ملے کودبادیا گیا،جامعہ کراچی کے ناظم امتحانات پروفیسرڈاکٹر ارشد اعظمی کا اس سلسلے میں کہنا تھاکہ کاپیوں پر ٹمپرنگ کرکے سیریل نمبر مٹادیا گیا تھا تاہم جب ان سے پوچھا گیاکہ رول نمبرموجود تھا شعبہ امتحانات نے طلبا کوامتحان دینے سے کیوں نہیں روکا اور متعلقہ امتحانی مرکز کے بارے میں کیوں معلوم نہیں کیاگیا تو ان کاکہناتھاکہ وہ معاملے کودیکھ رہے ہیں اس لیے کچھ وقت لگے گا معاملے کو''ان فیئرمینزکمیٹی'' کے حوالے کیا جائے گا،امتحانی تاخیر پر انھوں نے کہا کہ تعطیلات اورحالات کی خرابی سے امتحان میں تاخیر ہوئی ہے اس بار نتائج کے جلد اجرا کے لیے اساتذہ سے 3 حصوں میں کاپیاں جانچنے کوکہاگیا ہے۔